چینی خاتون انڈونیشیا میں تصویر بناتے ہوئے آتش فشاں میں گر کر ہلاک ہوگئی ہے۔
گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے مشرقی صوبے جاوا کے ایک مشہور سیاحتی آتش فشاں کمپلیکس Ijen میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب ایک گروپ اس سیاحتی مقام پر آیا، گروپ میں سے ایک خاتون جس کی شناخت اس کی کنیت ہوانگ سے ہوئی، تصویر بنانے کے دوران آتش فشاں میں گر کر ہلاک ہوگئی، ہلاک ہونے والی خاتون کا تعلق چین سے ہے۔
مزید پڑھیں
اس سفر میں ہوانگ کے ہمراہ ان کے شوہر بھی تھے، وہ مشہور ’نیلی آگ‘ کی تصاویر لینے اور طلوع آفتاب کا مشاہدہ کرنے کے لیے چٹان کے کنارے کھڑے تھے، ہوانگ نے ایک سوکھے درخت کے ساتھ آتش فشاں کے شاندار پس منظر میں تصویر کھینچنا چاہی کہ ان کا پاؤں چٹان سے پھسل گیا۔
پاؤں پھسلنے سے ہوانگ تقریبا 75 میٹر نیچے آتش فشاں میں جاگری، جبکہ اس کا شوہر یہ منظر بے بسی کی تصویر بنے دیکھتا رہا کیوں کہ وہ کیمرہ لیے دور کھڑا تھا اور اپنی اہلیہ کی تصویر بنا رہا تھا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ان کے ٹور گائیڈ کی جانب سے بعض علاقوں میں جانے کے خطرات کے بارے میں انتباہات کے باوجود جوڑے نے خطرناک جگہ پر آگے بڑھ کر تصویر بنانے کی کوشش کی تھی، جو بالآخر مہلک حادثے کا باعث بنی۔
آتش فشاں سے ہوانگ کی بے جان لاش تقریباً 2 گھنٹے بعد برآمد ہوئی۔ اس کا شوہر غم سے نڈھال ہے۔