وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ٹرانسپورٹرز کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔
ملاقات میں صوبائی وزیر خوراک حاجی علی مدد جتک، رکن بلوچستان اسمبلی میر لیاقت علی لہڑی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندے شریک تھے۔
مزید پڑھیں
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہاکہ ٹرانسپورٹرز کے جائز مسائل حل کیے جائیں گے، تاہم انسداد اسمگلنگ کارروائی جاری رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ احتجاج کسی بھی شہری کا آئینی حق ہے مگر شاہراہوں کی بندش غیر قانونی اقدام ہے، شاہراہیں بند کرکے عوام کو تکلیف میں مبتلا کرنے پر قانون حرکت میں آئے گا اور کارروائی ہوگی۔
سرفراز بگٹی نے کہاکہ جوائنٹ چیک پوسٹیں قائم رہیں گی تاہم لیویز اور پولیس اہلکار انسداد اسمگلنگ میں تلاشی کے مجاز نہیں ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کی کہ جوائنٹ چیک پوسٹ پر مسافر بسوں کو 15 تا 20 منٹ سے زیادہ نہ روکا جائے اور عوامی مشکلات کے مدنظر ضروری کارروائی جلد مکمل کرکے بسوں کو ان کی منزل مقصود کی جانب روانہ کردیا جائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان اور ٹرانسپورٹرز کے مابین ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ مسافروں کے جانی و مالی تحفظ کے لیے ہر مسافر گاڑی میں ایک سیکیورٹی اہلکار موجود ہوگا اور حکومت کی جانب سے مفاد عامہ میں جاری احکامات کی پابندی کو یقینی بنایا جائےگا۔