جموں و کشمیر پر اسلامی تعاون تنظیم یعنی او آئی سی کے رابطہ گروپ کی ملاقات گزشتہ روز او آئی سی کے 15ویں اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر بنجول، گیمبیا میں ہوئی، جس میں ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی اور سیکیورٹی کے ماحول سمیت مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
مزید پڑھیں
پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین پر ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کی مذموم بھارتی کوششوں سے رابطہ گروپ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ بھارتی حکام نے اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول بنایا ہوا ہے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوؤں کا نوٹس لے جو کہ علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
Contact Group of OIC on Jammu and Kashmir met on 5 May 2024 on the sidelines of the 15th Islamic Summit of the OIC in Banjul, The Gambia, "Reviewed the political and security environment in the Indian Illegally Occupied Jammu and Kashmir (IIOJK). It also took stock of the grim…
— Anas Mallick (@AnasMallick) May 6, 2024
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، کالعدم سیاسی جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھائے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو منسوخ کرے اور اس کے بعد کے اقدامات جن کا مقصد آبادیاتی تبدیلی اور سیاسی انجینئرنگ ہے، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، کالعدم سیاسی جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھائے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سمیت اس سے وابستہ آبادیاتی تبدیلی اور سیاسی انجینئرنگ کے ایجنڈے پر مشتمل دیگر اقدامات منسوخ کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔
او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور اور سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رابطہ گروپ کے رکن ممالک یعنی پاکستان، سعودی عرب، ترکی، نائیجر اور آذربائیجان سمیت کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کا ایک وفد اور او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
رکن ممالک کے وفود نے او آئی سی کے ایجنڈے میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا اور جموں و کشمیر تنازعہ کے جلد اور پرامن حل پر زور دیا۔