وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے حملہ آوروں اور ان کے سرپرستوں نے آج تک قوم سے معافی نہیں مانگی جو اس بات کی گواہی ہے کہ یہ سیاسی عمل نہیں بلکہ بغاوت کا ایک منظم منصوبہ تھا، بطور خادم پاکستان قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ تا قیامت پھر ملک کی تاریخ میں ایسا واقعہ نہیں ہونے دیں گے، 9 مئی کے کرداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں گے۔
مزید پڑھیں
9 مئی کے واقعات سے متعلق شہدا اور ان کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے وطن کے عظیم شہدا کے عظیم والدین، خاندان کے افراد کے ساتھ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میں ان شہدا کے وارثین کے درمیان موجود ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے بیٹوں نے جس دلیری کے ساتھ اور جرات کے ساتھ وطن عزیز کی حفاظت کے لیے راتوں کو پہرے دیے اور راتوں کو اس قوم کی حفاظت کے لیے جانیں دے دیں ان کی عظمت کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔ ان کی قربانی کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہاں والدین نے اپنے بیٹوں کی بہادری جو قصے بیان کیے ان سے یہی ہے کہ اپنے بچوں کو یتیم کر گئے لیکن لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا گئے۔ ہمارے شہدا ہمارے مایہ ناز سپوت ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون سے پاکستان کی تاریخ لکھی ہے، آج تمام وزرا، فوجی افسران، سیاستدان اپنے شہدا اور غازیوں کو ایسے الفاظ میں یاد کر رہی ہے جو سونے اور چاندی میں بھی لکھے جائیں تو ان کی عظمت کو بیان نہیں کر سکتے۔
ہمارے شہدا نے 3 بار دشمن کے دانت کھٹے کیے، 2019 کو دشمن نے چھپ کر وار کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری بہادر افواج نے اس کے ایسے دانت کھٹے کیے کہ اب شاہد وہ ایسی جرات کبھی نہ کرے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اپنی تقریر کے دوران تقریب کے تمام شرکا سے اپیل کی کہ وہ کھڑے ہو کر اپنے سپوتوں کو خراج تحسین پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر پاکستان نے اقوام عالم میں لوہا منوایا ہے تو وہ انہی غازیوں اور شہدا کے مرعون منت ہے، چاہے وہ سیالکوٹ میں ٹینکوں کی جنگ ہو یا پھر دہشت گردوں کو جنہم واصل کرنے کے لیے آخری حد تک جانا ہو، اگر اس ملک کی بیٹوں او بیٹیوں کا تحفظ کرنا ہو تو انہیں فوجی جوانوں، غازیوں اور شہدا کی قربانیاں سامنے آتی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو جب بھی کسی چیلنج کا مقابلہ کرنا پڑا، چاہے وہ جنگ ہو یا ملک میں سیلاب اور طوفان یا کوئی اور مشکل ہو تو یہ وہی غازی اور شہدا ہیں جنہوں نے ہر چیلنج کو قبول کیا اور اس ملک و ملت کو محفوظ بنایا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج اگر ان جوانوں کے محرکوں کو بے ہودہ ہتھکنڈوں کے ذریعے سرنگوں کرنے کی کوشش کی جائے اور ان عظیم شہدا کے ورثا کو ان کے دلوں کو تکلیف پہنچانے کی مذموم کوشش کی جائے، ان شہدا کی قبروں کی بے حرمتی کی جائے اور وہ ادارے جو پاکستان کی سلامتی کی علامت ہیں ان کی تذلیل کی جائے تو ایمانداری سے کہتا ہوں کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام ان ہتھکنڈوں کو کسی بھی قیمت قبول نہیں کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج پھر کہنا چاہتا ہوں کہ 9 مئی کے سانحے کے اندر جن کا کوئی کردار نہیں ان کو کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا لیکن جن لوگوں نے 9 مئی کو اسٹیٹ کے خلاف بغاوت کی، پاکستان کے اندر تقسیم در تقسیم کرنے کی گھٹیا حرکت کی اور افواج پاکستان میں انتشار پیدا کرنے کی قبیح اور مذموم حرکت کی، بغاوت کا ایک ماحول پیدا کیا، ایک منظم منصوبہ بنایا، لوگوں اور جھتوں کو اکسایا وہ قانون کے کٹہرے میں ہر صورت لا کھڑے کیے جائیں گے اور ان کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا ملے گی تا کہ وہ رہتی دُنیا تک پھر ایسا کرنے کا سوچ بھی نہ سکیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ سے یہاں پر ہی سوال کیا گیا کہ ان لوگوں کو سزا کب ملے گی تو میں یقین دلاتا ہوں کہ انصاف کے مطابق فیصلے ہوں گے، جنہوں نے پاکستان کے ساتھ دشمنی کی ہے، ایک دوست کا لبادہ پہن کر دشمنی کی ہے وہ قرار واقعی سزا سے نہیں بچ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ فوج پاکستان کا ایک انتہائی منظم اور قابل فخر ادارہ ہے، اس کے خلاف کوئی بغاوت قبول نہیں کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج عہد کرتے ہیں کہ 9 مئی جیسے واقعات قیامت تک پاکستان کی تاریخ میں نہیں آنے دیں گے، ایسا سیاہ دن دوبارہ کبھی پاکستان کی تاریخ میں نہیں آئے گا۔ 9 مئی کو ہر محب وطن کی آنکھ اشکبار تھی اور دشمن کا دل خوشی سے سرشار تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے حملے آوروں اور ان کے سر پرستوں نے آج تک شہدا کے اہل خانہ سے معافی نہیں مانگی، جو اس بات کا واضح ثبوت اور گواہی ہے کہ یہ سیاسی عمل نہیں بلکہ بغاوت کا ایک منظم منصوبہ تھا، بطور خادم پاکستان وعدہ کرتا ہوں کہ جس طرح افواج پاکستان آپ کے بچوں کی تعلیم، صحت اور ترقی کے لیے کام کر رہی ہے اس میں ہماری حکومت بھی پوری طرح شریک ہو گی، قانون اپنا راستہ اپنائے گا اور انصاف اپنا راستہ اپنائے گا، پھر کہتا ہوں ایسا واقعہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں آنے دیں گے۔
شر پسند ہمارا جذبہ حب الوطنی ختم نہیں کر سکتے، آئی جی اسلام آباد
9 مئی کے واقعات سے متعلق شہدا اور ان کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا کہ 9 مئی کا واقعات نہیں بھول سکتا، میں ڈی آئی جی آپریشن لاہور تھا، اس روز چند شر پسند عناصر کا خیال تھا کہ وہ ایک پولیس آفیسر کی آنکھ لے کر یہ سمجھ رہے تھے کہ وہ پولیس کا محب الوطنی کا جذبہ ختم کر دیں گے۔
9 مئی کا دن اس لیے بھی نہیں بھول سکتا کہ شر پسندوں نے میری ایک آنکھ لی اور اس قوم نے 44 کروڑ آنکھیں دے دیں، اب میں اسے 44 کروڑ آنکھوں سے دیکھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس دوران اگر میری جان بھی چلی جاتی تو تب بھی فخر محسوس کرتا، 9 مئی کے دن نے مجھے غازی بنایا، انہیں معلوم نہیں تھا کہ جب ہم وردی پہن کر آئے ہیں تو اس وطن اور قوم کے تحفظ کے جذبے سے سرشار ہونے کی قسم کھا کر آتے ہیں، اس وطن کے لیے پولیس کے جوان اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔
9 مئی کے شر پسندوں نے املاک کو نقصان پہنچایا، پیٹرول بم پھینکے، حساس اداروں پر حملے کیے، قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا۔ ہم اس دن کو نہیں بھول سکتے۔ ہم نے شہادتیں دیں اور قوم کا سر فخر سے بلند کیا، آج ہمارے سر فخر سے بلند ہیں اور شر پسندوں کے سر جھکے ہوئے ہیں۔
اس خصوصی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سمیت دیگر سینیئر حکومتی عہدیدار اور سیاستدان اور رہنما شریک تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی نشست سے اٹھ کر تقریب میں شریک شہدا کے ورثا کا استقبال کیا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے سے کیا گیا۔ تقریب سے شہدا کے ورثا اور لواحقین نے بھی خطاب کیا۔