اقوام متحدہ نے غزہ میں پہلی بار اپنے کسی غیر ملکی عملے کے رکن کے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ رفح میں اقوام متحدہ کے نشان والی گاڑی میں 2 افراد اپنے فرائض کے حصے کے طور پر وہاں سے یورپی اسپتال جا رہے تھے۔
ترجمان نے بتایا کہ وہ افراد محکمہ تحفظ اور سلامتی کے لیے کام کرتے ہیں اور وہ فائرنگ کی زد میں آئے جن میں سے ایک ہلاک ہو گیا اور وہ اقوام متحدہ کا بین الاقوامی عملے کا رکن تھا۔
اقوام متحدہ اس بات کی تصدیق نہیں کر رہا ہے کہ یہ فرد کس ملک سے ہے کیونکہ وہ ابھی تک اہل خانہ کو مطلع کرنے کا انتظار کر رہا ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق دوسرا شخص زخمی ہو ا ہے تاہم اس کی چوٹیں معمولی ہیں اور وہ جلد مکمل صحتیاب ہوجائے گا۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں پہلے غیر ملکی عملے کے رکن کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی فورسز نے رفح کے کویتی اسپتال کے طبی عملے کو انخلا کا حکم دیا ہے کیونکہ غزہ کی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ چند گھنٹوں میں غزہ کی پٹی میں صحت کا نظام تباہ ہو سکتا ہے۔
دراندازی نہیں رکے گی، نیتن یاہو
دوسری جانب وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کو ’دہشت گردی کے متاثرین‘ کو یاد کرنے کے لیے منعقدہ ایک سرکاری تقریب کے دوران اشارہ دیا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی تازہ ترین دراندازی کو روکا نہیں جائے گا۔
انہوں نے غزہ میں زندہ یا مردہ تمام قیدیوں کو واپس لانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم یرغمالیوں کو ایک سیکنڈ کے لیے بھی نہیں بھولے‘۔