ایران کے سرکاری ٹی وی نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت 9 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ خراب موسم کے باعث ریسکیو حکام کو حادثے کے مقام تک پہنچنے میں دشواری ہوئی تھی مگر پیر کی صبح انہیں بدقسمت ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا تھا۔ تہران ٹائمز کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا جس میں گورنر تبریز بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات پر عالمی برادری نے افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ پاکستان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے پر ایک روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایک تاریخی دورے پر صدر رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کی خوشی حاصل ہوئی۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے۔ ’پاکستان یوم سوگ منائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔
Pakistan had the pleasure of hosting President Raisi and Foreign Minister Hossein Amir Abdollahian on a historic visit, less than a month ago. They were good friends of Pakistan. Pakistan will observe a day of mourning and the flag will fly at half mast as a mark of respect for… https://t.co/fVP26Mtiyr
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 20, 2024
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایران کے صدر کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے المناک انتقال پر میں گہرے دکھ اور صدمے میں ہوں۔
Deeply concerned by reports regarding President Raisi’s helicopter flight today. We stand in solidarity with the Iranian people in this hour of distress, and pray for well being of the President and his entourage.
— Narendra Modi (@narendramodi) May 19, 2024
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے اقوام متحدہ میں خطاب کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ قرآن مجید ہاتھ میں پکڑ کر کہتے ہیں کہ یہ قرآن مجید کبھی نہیں جلے گا، یہ ابدی ہے جب تک زمین اور کائنات باقی ہے یہ باقی رہے گا۔
یہ قرآن مجید کبھی نہیں جلے گا یہ ابدی ہے جب تک زمین اور کائنات باقی ہے یہ باقی رہے گا، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا اقوام متحدہ میں خطاب#Iran #Iranian #President #Raisi pic.twitter.com/l6sB9J7xbb
— Aamir Saeed Abbasi (@AmirSaeedAbbasi) May 20, 2024
ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کر جانے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے پاکستانی قوم سے خطاب کرنے کی خواہش کا ذکر کرتے ہوئے صارف وہاب خان کے مطابق ایرانی صدر کی اس خواہش پر مبنی جملہ ہر پاکستانی کو زندگی بھر ستائے گا۔
"میں پاکستانی قوم سے خطاب کرنا چاہتا تھا"
ایرانی صدر شہید سید ابراہیم رئیسییہ جملہ ہر پاکستانی (عزت رکھنے والے) کو زندگی بھر ستائے گا۔ pic.twitter.com/qJQtIJHabj
— Wahab Khan (@Itx_Wahab123) May 20, 2024
صحافی جمیل فاروقی نے کہا کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت کی خبر محظ خبر نہیں ہے، خطے کے لوگ دُعا کریں کہ یہ محض ایک حادثہ ہو، دُعا کریں کہ یہی اسرائیل کا وہ ’سرپرائز‘ نہ ہو جس کا اشارہ دے کر کچھ دن پہلے خاموشی اختیار کر لی گئی تھی۔
ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت کی خبر محظ خبر نہیں ہے، خطے کے لوگ دُعا کریں کہ یہ محض ایک حادثہ ہو، دُعا کریں کہ یہی اسرائیل کا وہ "سرپرائز "نہ ہو جس کا اشارہ دے کر کچھ دن پہلے خاموشی اختیار کر لی گئی تھی
— Jameel Farooqui (@FarooquiJameel) May 20, 2024
،معروف صحافی کامران خان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر و وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں لیکن شاید حقیقت وہ نہیں ہے جو بظاہر نظر آرہی ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ہائی پروفائل قتل اور ایرانی قیادت کی ٹارگٹ کلنگ کے متعدد پریشان کن واقعات کی پیروی کرتا ہے جس کی وجہ اسرائیلی انٹیلیجنس کارروائیاں بتائی جاتی رہی ہیں۔
ایرانی صدر و وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جاں بحق: شاید حقیقت وہ نہیں ہے جو بظاہر نظر آرہی ہے
دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مشرق وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لینے والی ان دیکھی خفیہ جنگ کے ڈرامائی طور پر بڑھنے کی صورت میں، ایران ایک بار پھر خود کو پراسرار غیر واضح حالات میں اپنی… pic.twitter.com/w4CFyGAW8O
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) May 20, 2024
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ کب پیش آیا؟
19 مئی کی شام ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا تھا۔
ابراہیم رئیسی مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز شہر کی طرف جارہے تھے، مقامی میڈیا کے مطابق وہ ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے سے واپس لوٹ رہے تھے۔
ہیلی کاپٹر میں کُل 9 افراد سوار تھے جن میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدر کے نمائندے آیت اللہ محمد علی شامل ہیں۔