بھارت کے زیرقبضہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے جموں میں نامعلوم افراد کی بس پر فائرنگ سے 9 ہندو یاتری ہلاک اور 33 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق حملے کے وقت ڈرائیور نے بس پر کنٹرول کھو دیا جس سے وہ جموں کے ریاسی ضلع میں ایک کھائی میں جاگری۔
مزید پڑھیں
بس پر فائرنگ کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی تاہم ضلعی پولیس کے سربراہ موہیتا شرما نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ مشتبہ افراد نے گھات لگا کر بس پر حملہ کیا۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا اور بھارتی وزیراعظم مودی کو دہلی میں اس وقت اطلاع ملی جب وہ تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کا حلف لے رہے تھے۔
دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔