عمران خان کا ایجنڈا افراتفری پھیلانا، ملک کی بہتری اسی میں ہے کہ اسے مزید جیل میں رکھا جائے، رانا ثنااللہ

منگل 25 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ حکومت کی بالکل کوشش ہوگی کہ عمران خان کو جتنا جیل میں رکھ سکے رکھے کیونکہ اس کا ایجنڈا ہی افراتفری پھیلانا ہے، تاہم وہ اگر باہر بھی آ گئے تو کچھ نہیں ہوگا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں مذاکرات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں لیکن عمران خان کا افراتفری اور انتشار کے علاوہ کوئی پیغام نہیں۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ہر قیمت پر افراتفری پھیلانی ہے تو ہمارا رویہ بھی ایسا ہی ہوگا، بات اس وقت کریں گے جب بات کرنے کا موقع ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے، ملک کو نقصان پہنچانے کا مینڈیٹ کسی کو نہیں ملا۔ ہم عمران خان کو غیرقانونی طریقے سے نہیں آئین و قانون کے مطابق اندر رکھیں گے۔ ان کے خلاف کیس نیا بھی بن سکتا ہے اور تلاش بھی کیا جاسکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مخصوص نشستیں جن پارٹیوں کو مل چکی ہیں قانونی طور پر انہی کا حق بنتا ہے، اگر ضرورت پڑی تو الیکشن ایکٹ میں ترمیم بھی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ شہباز شریف ہر فیصلہ نواز شریف کی مشاورت سے کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی عدم اعتماد کے وقت قمر جاوید باجوہ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، محمد زبیر نے اندازے کی بنیاد پر بات کی جو غلط ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہمارا موقف تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے نیوٹرل ہوئے بغیر عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوسکتی۔ جب ہمیں پتا چلا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوگئی ہے تو پھر لوگوں کو بھیج کر رائے لی۔

انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کی جنرل باجوہ سے ملاقاتیں ہوتی تھیں کیونکہ وہ ایک ادارے کے سربراہ تھے، اسٹیبلشمنٹ کے لوگ اسی ملک میں رہتے ہیں اور ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ لندن پلان والی بات میں کوئی وزن نہیں، یہ پی ٹی آئی کا بیانیہ تھا، مسلم لیگ ن نے محمد زبیر سمیت کبھی کسی کو پارٹی سے نہیں نکالا، ہم نے تو شاہد خاقان عباسی کو بھی پارٹی سے نہیں نکالا، وہ خود نکل گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن بار قیادت کے اختلافات کا شکار ہونے کے بعد سڑک پر منعقد

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا ساتواں دور برسلز میں منعقد

ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت میں چیلنج

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت