فروٹ بائیکاٹ مہم کے حامی اور مخالفین آمنے سامنے

منگل 28 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے آتے ہی دنیا بھر میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی جبکہ پاکستان میں ہوشربا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کی بجائے تکلیف کا سامان کیا جاتا ہے اور جو پھل رمضان سے پہلے آدھی قیمت پردستیاب ہوتا ہے ماہِ مبارک کے آغاز کے ساتھ ہی 3 گنا زیادہ نرخوں پر بیچا جاتا ہے۔

عوام جو پہلے ہی مہنگائی کی دہائی دیتے ہیں ان کے لیے پھلوں کی خریداری بھی ممکن نہیں رہی۔ پھلوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کےخلاف سوشل میڈیا پر فروٹ بائیکاٹ مہم ٹرینڈ کرنے لگی۔  اورعوام نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیشِ نظر 10رمضان تک فروٹ بائیکاٹ مہم کا آغاز کر دیا ہے جس سے پھلوں کی خریداری میں واضح کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔

سینئرصحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ اگر سب پاکستانی مل کر ایک ہفتےکے لیے فروٹ خریدنا بند کر دیں تو قیمتیں نیچے آ سکتی ہیں۔

ساجد عثمانی نامی صارف نے کہا کہ پھلوں کے بائیکاٹ میں اب مزید شدت آنی چاہیے کیونکہ فروٹ پر ناجائز منافع خوری والا مافیا تشدد پر اتر آیا ہے۔

معروف اداکارہ شگفتہ اعجاز نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور ںظام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ کبھی فروٹ اور کبھی گوشت کے بائیکاٹ سے کچھ نہیں ہو گا بلکہ ایک دفعہ کرپٹ نظام کا بائیکاٹ کر کے دیکھیں، افاقہ ہو گا۔

https://twitter.com/ShaguftaEjaz_/status/1640154213589065730?s=20

جہاں کچھ لوگ فروٹ بائیکاٹ مہم کے حامی نظر آئے تو وہیں بعض نے مخالفت بھی کی محمد نثار نامی ٹوئیٹر صارف نے کہا کہ فروٹ بائیکاٹ سے غریب کو فرق پڑے گا مافیا کو نہیں۔

آفتاب ناظر کا کہنا تھا کہ پھل کھانا سنتِ نبوی بھی ہےاور صحت افزا بھی، پھر بھی پھلوں کا بائیکاٹ کیوں؟

فروٹ بائیکاٹ مہم کے مخالفین کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوز مافیا مال اسٹاک کرلیتے ہیں۔ اس سے صرف غریبوں کو فرق پڑے گا جبکہ اس مہم کے حامی عوام کا کہنا ہے اگراس بائیکاٹ کے باوجود بھی قیمتیں کم نہ کی گئیں تو بائیکاٹ 20رمضان تک کر دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp