ٹیکسز میں مزید اضافوں کی شرائط کیساتھ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالرز کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا

ہفتہ 13 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایات کی روشنی میں پاکستانی کی تاریخ میں ٹیکسز سے بھرپور بجٹ کے بعد بالآخر  پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین اسٹاف لیول معاہدہ طے  پاگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری، تلخ فیصلے نہ کیے تو 3 سال بعد پھر ایسی صورتحال کا سامنا ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ، پاکستان سے37 ماہ کے لیے قرض پروگرام پر آمادہ ہوا ہے، تاہم اس  نئے قرض پروگرام کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے دی جائیگی ۔

7 ارب ڈالر کا قرض 37ماہ کی مدت میں ملے گا

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اعلامیے کے مطابق  آئی ایم ایف کے ساتھ نئے اسٹاف لیول معاہدے کے تحت پاکستان کو 7 ارب ڈالر کا قرض 37ماہ کی مدت میں ملے گا۔

طے پانے والے اسٹاف لیول کے معاہدے کے مطابق پروگرام میں مالیاتی اور مانیٹری پالیسی کو مضبوط بنانے کے اقدامات، ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا شامل ہیں۔

آئی ایم ایف کے اعلامیے واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کو 2023 اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت حاصل معاشی استحکام کی بنیاد پر توسیعی فنڈ کی سہولت میسر ہے۔

مہنگائی کا گراف نیچے آیا

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی کا گراف نیچے آیا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی، اور پاکستانی میں معیشت میں استحکام آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ چکر سے نکلنے کے لیے ٹیکسوں میں اضافہ ناگزیر ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

اعلامیے میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ نیا قرض پروگرام پاکستان میں معاشی استحکام کا باعث بنے گا۔

ٹیکس آمدنی میں اضافہ کیا جائیگا

عالمی مالیتی فنڈ کے اعلامیے کے مطابق معاشی استحکام کے لیے پاکستان ٹیکس آمدنی میں اضافہ کرے گا، قرض پروگرام کے دوران جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا حصہ 3 فیصد تک بڑھایا جائےگا، ریٹیل سیکٹر میں بھی ٹیکس نیٹ بڑھایا جائےگا، جبکہ پاکستان میں زرعی شعبہ بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائےگا۔

ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا

عالمی مالیتی فنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس آمدنی میں جی ڈی پی کا ڈیڑھ فیصد اضافہ رواں مالی سال ہوگا، پاکستان میں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا، ٹیکس آمدنی بڑھانے سے سماجی شعبے کیلئے زیادہ فنڈز میسر ہوں گے۔

ان ڈائریکٹ ٹیکس میں منصفانہ اضافہ ہوگا

اعلامیے کے مطابق پاکستان میں ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکس میں منصفانہ اضافہ ہوگا، جب کہ برآمدی شعبے سے ٹیکس وصولیاں بہتر کی جائیں گی۔ ٹیکس بڑھانے سے تعلیم، صحت عامہ کے لیے زیادہ وسائل دستیاب ہوسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کا فنانس بل 2024 میں بڑی تبدیلیاں قبول کرنے سے انکار

عالمی مالیتی فنڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ

آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پروگرام کا مقصد پاکستان میں میکرو اکنامکس استحکام کو مضبوط کرنے میں مدد کرنا ہے۔ پروگرام سے پاکستان میں پائیدار ترقی حاصل کرنےمیں مدد ملے گی۔ پاکستان کو فسکل اینڈ مانیٹری پالیسی میں اصلاحات لانا ہوں گی، پاکستان کو ریاستی ملکیتی اداروں کے انتظامی امور بہتر کرنا ہوں گے۔

انسانی وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے سب کو ایک جیسا ماحول فراہم کرناہوگا،  پاکستان کو انسانی وسائل میں اضافہ اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ میں تعاون بڑھانا ہوگا۔

دوست ممالک کا تعاون

اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ ان مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کے دوست ممالک کا تعاون بہت اہم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp