افریقی ملک یوگنڈا میں صدر مملکت اور ان کی فیملی کی توہین کرنے والے ٹک ٹاکر کو 6 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نائیجیریا لائر (thenigerialawyer.com) کے مطابق یوگنڈا کی عدالت نے 24 سالہ ٹک ٹاکر ایڈورڈ ایبوا کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی اپنی ویڈیو کے ذریعے صدر مملکت اور ان کے خاندان کی توہین کرنے پر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
نوجوان ایڈورڈ پر صدر مملکت یووری موزیوینی، خاتون اول اور فوج کے سربراہ صدر کے صاحبزادے کے خلاف نفرت انگیز تقریر، گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد 24 سالہ ٹک ٹاکر نے اپنا جرم قبول کیا تھا اور اپنی غلطی کی معافی بھی مانگی تھی۔
مزید پڑھیں:ٹک ٹاک نے پاکستان سے اپلوڈ کی گئی کتنی ویڈیوز کو ڈیلیٹ کردیا؟
عدالت کا خیال تھا کہ جب ایڈورڈ نے معافی مانگی تھی اس وقت وہ اپنے کیے پر شرمندہ دکھائی نہیں دے رہا تھا جبکہ ویڈیو میں استعمال کیے گئے اس کے الفاظ واقعی بے ہودہ تھے۔ جج نے کہا کہ ملزم سزا کا مستحق ہے اور سزا سے ہی اسے اپنی غلطی کا احساس ہو گا تاکہ اگلی بار وہ صدر اور خاتون اول کا احترام کرے۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں باقاعدگی سے افریقی ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتی ہیں، بالخصوص یوگنڈا جہاں 1986 سے یووری موزیوینی آہنی ہاتھوں سے حکمرانی کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:ٹک ٹاک کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کا گورکھ دھندا کیسے جاری ہے؟
یاد رہے کہ 2022 میں یوگنڈا سے تعلق رکھنے والے مصنف کاکوینزا روکیرا باشیجا یہ کہتے ہوئے جرمنی فرار ہو گئے تھے کہ انہیں یووری موزیوینی اور ان کے بیٹے موہوزی کینروگابا پر تنقید کرنے پر جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
سماجی کارکن اور مصنفہ سٹیلا نیانزی 2022 سے جرمنی میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہی ہیں، انہیں 2019 میں صدر پر تنقید کرنے والی ایک نظم شائع کرنے پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔