حکومت پنجاب نے صوبہ بھر کے اسپتالوں میں 3 ہزار نرسوں کی بھرتی کا فیصلہ کرلیا۔
اس ضمن میں اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سیکریٹری پنجاب پبلک پبلک سروس کمیشن (پی پی ایس سی) کو خط لکھ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 10 لاکھ نرسوں کی کمی سے دوچار پاکستان نرسیں کیسے امریکا بھیجے گا؟
اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپنے لیٹر میں پی پی ایس سی سے کہا ہے کہ ان کا محکمہ 3 ہزار فی میل نرسوں (بی ایس 16)/ بیچ 2024 کی تمام کوٹہ سمیت ریگولر بنیاد پر بھرتی کا ارادہ رکھتا ہے۔
اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے لیٹر کے ہمراہ ریکوزیشن اور متعلقہ دستاویزات بھی پی پی ایس سی کو بھجوا دی ہیں۔
لیٹر میں پی پی ایس سی سے قوانین اور پالیسی کے مطابق ترجیحی بنیاد پر درخواست پر عمل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
پاکستانی نرسیں امریکا جائیں گی؟
واضح رہے کہ 8 جولائی کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن کو بتایا گیا کہ ملک میں تقریباً 10 لاکھ نرسوں کی کمی ہے۔
سینیٹر امیر ولی الدین چشتی کے زیرصدارت کمیٹی کے اجلاس میں افرادی قوت کی کمی کے مسائل کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال تک رسائی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ سے متعلق کاموں کو بہتر بنانے کے لیے فنڈز کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی ڈاکٹروں اور نرسوں کو ویزا دینے والے 7 یورپی ممالک کون ہیں؟
اس اجلاس سے 2 روز قبل، نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر فل راموس اور ان کے وفد سے ملاقات میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ پاکستانی نرسز کو امریکا بھجوانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
ملاقات میں کوالیفائیڈ پاکستانی نرسز کو ضروری پراسس مکمل کرنے کے بعد ملازمت کے لئے نیویارک بھجوانے پر اتفاق کیا گیا اور اس ضمن میں طریقہ کار کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔
ڈپٹی اسپیکر نیویارک اسمبلی نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو نیویارک کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں کوالیفائیڈ نرسز کی کمی ہے اور پاکستان میں اس حوالے سے بہت پوٹینشل ہے، دوطرفہ اشتراک کار کے فروغ سے دونوں ملکوں کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔