میری نااہلی کا سپریم کورٹ کا فیصلہ غیرقانونی تھا، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی

جمعرات 25 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ صدر مملکت کے خلاف خط لکھنے کا حکم دینا عدالت کے ڈومین میں نہیں آتا تھا، یہ کام ایگزیکٹو کے ڈومین میں آتا تھا، میری نااہلی کا فیصلہ غیرقانونی تھا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کی سالگرہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے نیویارک میں تقریب میں خطاب میں کہا کہ صدر آصف علی زرداری کو استثنا حاصل تھا۔

یہ بھی پڑھیں : تحریک عدم اعتماد کے وقت اسلام آباد ہائیکورٹ کیوں کھلی؟ جسٹس اطہر من اللہ نے بتا دیا

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ صدر مملکت کے خلاف خط لکھنے کا حکم دینا عدالت کے ڈومین میں نہیں آتا تھا، یہ کام ایگزیکٹو کے ڈومین میں آتا تھا، مگر عدالت نے یہ حکم دیا جو غیرقانونی تھا، مجھے اس پر نااہل کیا گیا وہ فیصلہ بھی غلط تھا۔

 

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ تاریخ بول رہی ہے کہ جو بھی پہلے فیصلے ہوئے تھے وہ غلط تھے، پیپلز پارٹی ہمیشہ آئین کی پاسداری،جمہوریت، عوام، خواتین، مزدوروں کے حقوق اور غریب طبقے کے حقوق کے لیے جہدوجہد کرتی رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : مسلم لیگ ن کے ساتھ حکومت میں شمولیت پر بات چیت جاری ہے، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کی مقبول جمہوری جماعت ہے، جس نے ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں، یہ واحد جماعت ہے جس کے ورکرز سے بھی بڑھ کر اس کے لیڈروں نے قربانیاں دی ہیں، پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آئین دیا ہے۔

’شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید بینظیر بھٹو، صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پارٹی کارکنان اور پیپلزپارٹی کے ممبران پارلیمان کو صدر مملکت کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘

کیا آپ اپنی نااہلی کے خلاف ریفرنس دائر کریں گے؟ اس سوال کے جواب میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں کہوں گا، جب سے نااہل ہوا تھا، اس موضوع پر ایک بار بھی میں نے بات نہیں کی، جو بھی فیصلہ کرنا ہوا، پارٹی اور صدر مملکت کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp