فرانس میں جاری پیرس اولمپکس گیمز 2024 میں 32 کھیلوں کے 329 مقابلوں میں مختلف ممالک سے ساڑھے 10 ہزار ایتھلیٹ حصہ لے رہے ہیں، جن میں پاکستان سے 2 ایتھلیٹ، 2 تیراک اور 3 شوٹر بھی شریک ہیں۔
پیرس اولمپکس میں پاکستانی تیراکوں کا سفر پہلے ہی مرحلے میں اختتام پذیر ہوگیا، سوئمر احمد درانی کے ساتھ ساتھ جہاں آرا نبی بھی مایوس کن پرفارمنس کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئیں۔
پاکستانی تیراکوں کے ایونٹ سے باہر ہونے پرانہیں صارفین کی جانب سے خوب تنقید کا سامنا ہے۔ ایک صارف نے قومی ریکارڈ کے حامل سوئمر احمد درانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پیرس اولمپکس میں آخری پوزیشن حاصل کی ہے شکر کریں وہ ڈوب نہیں گئے۔
پیرس اولمپکس
پاکستانی تیراک نے200m تیراکی میں آخری پوزیشن حاصل کی،
شُکر کرو ڈوبا نہیں— Awais Iqbal (@IqAwais) July 28, 2024
حافظ اسامہ احمد درانی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارا ہیروہے جو آخری نمبر پرآیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تحیقیق کی جائے تو یہ بھی کسی بڑے عہدے رکھنے والے کا بھائی، بیٹا، بھانجا یا بھتیجا ہو گا جو سفارش پراولمپکس کھیلنے گیا ہوگا ورنہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ پاکستان میں ایک بھی اچھا تیراک نہ ہو۔
مجھےپورا یقین ہےکہ اگر آپ اس کی جنم کنڈلی نکالیں تو یہ بھی کسی بڑے عہدے والے کا بھائی، بیٹا، بھانجا یا بھتیجا نکلنا جو سفارش پر گیا ہوگا ورنہ پاکستان کی مٹی اتنی بھی بنجر نہیں کہ ایک اچھا swimmer ہی نہ پیدا کرسکے۔
25 لوگوں میں سے 25ویں نمبر پر آنے والا ہمارا ہیرو احمد درانی 😂 pic.twitter.com/za76Dqem2D— Hafiz Usama Abubakar (@AmUsamaChh) July 28, 2024
ایک ایکس صارف نے طنزاً لکھا کہ پاکستان کے احمد درانی نے پیرس اولمپکس میں ریکارڈ قائم کردیا وہ 200 میٹر تیراکی میں آخری نمبر پر آئے ہیں۔
پاکستان کے احمد درانی نے پیرس اولمپک میں ریکارڈ قائم کر دیا. وہ 200 میٹر تیراکی میں آخری نمبر پر آئے 😂😂😂😂#ParisOlympics2024 pic.twitter.com/p8c1bjIIOe
— ᎷᏗᎴᎥᏦᏂᏗᏁ (@madiii765) July 29, 2024
ایک پیج نے طنزاً لکھا کہ شکر کریں ہمارے تیراک ڈوبے نہیں ہیں ورنہ اولمپکس والوں کو کوئی اور مصیبت ڈال دیتے۔
جہاں کئی صارفین پاکستانی تیراکوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں صحافی اویس توحید نے جہاں آرا نبی کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ وہ بھلے ہی کوئی تمغہ نہ جیت سکی ہوں لیکن انہوں نے پاکستان کے قدامت پسند معاشرے میں خواتین کے لیے اس طرح کے کھیلوں میں حصہ لینے کے لیے بہت سی رکاوٹیں توڑ دی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں جہاں را پر فخر ہے جس کا مستقبل روشن ہے۔
Jehanara Nabi, a Pakistani swimmer, participated in #Paris2024. She might not have won a medal, but she has broken many barriers in Pakistan’s conservative society for women participating in such sports. Proud of Jehanara who has a bright future. pic.twitter.com/2II6PBG0T0
— Owais Tohid (@OwaisTohid) July 28, 2024
یاد رہے کہ پاکستان اولپمکس مقابلوں میں عرصہ دراز سے کوئی گولڈ میڈل نہیں جیت سکا۔ دنیائے ہاکی پر حکمرانی کرنے والی پاکستانی ٹیم کو 1960، 1968 اور 1984 اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل ہوا تھا جب کہ گرین شرٹس نے 1956، 1964 اور 1972 میں چاندی اور 1976 اور 1992 میں کانسی کے تمغے جیتے تھے۔
واضح رہے 26جولائی سے 11اگست تک شیڈول پیرس 2024 اولمپکس کے پروگرام میں 32کھیلوں کے 329ایونٹس شامل ہیں، پیرس اولمپکس میں حصہ لینے والے ایتھلیٹس کی تعداد تقریباً 11ہزار سے زیادہ ہے، فہرست کے مطابق 631 کھلاڑی امریکا کی نمائندگی کریں گے جو کسی بھی ملک سے زیادہ ہے۔