انتخابات میں شکست کے بعد پرویز خٹک کہاں غائب ہیں؟

ہفتہ 10 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام انتخابات میں بدترین شکست کے بعد اپنی ہی جماعت کی سربراہی سے استعفیٰ دینے کے بعد سابق وزیر دفاع و وزیرا علیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سیاست میں بھی بریک لینے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد وہ سیاسی منظر نامے سے مکمل طور پر غائب ہیں۔

پرویز خٹک کے قریبی ساتھیوں کے مطابق وہ سیاست اور سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں اور آرام کر رہے ہیں تاہم ملکی سیاست پر ان کی گہری نظر ہے۔

’شکست کے بعد ناراض ہیں‘

سیاست سے دوری کے دوران بھی پرویز خٹک اپنے قریبی حلقوں سے ملتے رہتے ہیں۔ ان کے ایک قریبی ساتھی نے بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ الیکشن سے پہلے جیت کے لیے کافی پرعزم تھے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک الیکشن سے پہلے جیت کے لیے پرامید تھے اور انہیں لگ رہا تھا کہ نوشہرہ کے لیے انہوں نے بہت کام کیا ہے اس لیے لوگ ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر ووٹ دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز خٹک نے زبردستی ڈوبتی کشتی میں بٹھایا، ترجمان پی ٹی آئی (پی) ضیا اللہ بنگش

پرویز خٹک سے ملاقات کرتے رہنے والے قریبی ساتھی نے بتایا کہ الیکشن نتائج کے بعد پرویز خٹک بہت مایوس ہو گئے اور نوشہرہ کے لوگوں سے سخت ناراض ہیں۔

نوشہرہ کے سینیئر صحافی مشتاق پراچہ بھی اس بات کی تائید کرتے ہیں۔ مشتاق پراچہ نے بتایا کہ ان سے ملاقات کے دوران پرویز خٹک نے سخت ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

قریبی دوستوں سے رابطہ ہے

قریبی ساتھوں کے مطابق پرویز خٹک سیاسی جماعتوں یا سیاسی شخصیات سے رابطے میں نہیں ہیں اور انہوں نے تمام رابطے ختم کردیے ہیں۔

ان کے مطابق پرویز خٹک زیادہ تر وقت اسلام آباد میں گزار رہے ہیں جبکہ غیر سیاسی کاموں کے سلسلے میں آبائی ضلع نوشہرہ کا بھی چکر لگاتے رہتے ہیں۔

پرویز خٹک کے ایک قریبی ساتھی نے بتایا کہ پرویز خٹک کا نوشہرہ میں دیرینہ ساتھوں کے ساتھ اب بھی رابطہ ہے اور وہ جب بھی نوشہرہ جاتے ہیں ان سے ملاقات ضرورت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا: پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے دفتر کا افتتاح، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ

مشتاق پراچہ نے بتایا پہلے کی نسبت پرویز خٹک کا نوشہرہ آنا کم ہے۔ وہ گھر بنا رہے ہیں اور جمعرات کو مزدوروں کو ادائیگی اور کام دیکھنے کے لیے آتے ہیں اس کے علاوہ بہت ضروری کام، غم یا شادی میں آتے ہیں۔

پرویز خٹک کب تک ارام کریں گے؟

تجزیہ کاروں اور قریبی حلقوں کے مطابق پرویز خٹک زیادہ عرصے تک سیاست سے دور نہیں رہ سکتے۔ ان کے مطابق موجودہ حالات میں وہ سیاست سے دور ضرور ہیں لیکن سیاست پر ان کی گہری نظر ہے۔

نوشہرہ کے نوجوان صحافی شہاب الرحمان کے مطابق سیاست کے بغیر ان کا وقت گزرنا مشکل ہے اور اقتدار کے ایوانوں سے دور رہنا ان کے لیے مشکل ہے۔

مشتاق پراچہ بھی اسی بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ ان کے مطابق پرویز خٹک درست وقت کا انتظار کر رہے ہیں اور جب ان کے لیے حالات ساز گار ہوں گے تب وہ دوبارہ سیاسی طور پر سرگرم ہوجائیں گے۔

نوجوان صحافی شہاب الرحمان کا خیال ہے کہ پرویز خٹک موجودہ غیر یقینی صورت حال ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں اور جب عمران خان کے حوالے سے صورت حال واضح ہوجائے گی تو اس کے بعد ہی پرویز خٹک بھی کوئی فیصلہ کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں: پرویز خٹک کو نوشہرہ میں بدترین شکست، پی ٹی آئی کے امیدوار ساتوں نشستیں جیت گئے

ان کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک دیکھ رہے ہیں کہ اگلے الیکشن کب ہوں گے اور کون سی جماعت کو کس کی حمایت حاصل ہے اور ان کے لیے راستہ کیا ہے جو ابھی واضح نہیں ہے۔

پرویز خٹک انرجی ضائع کرنا نہیں چاہتے

مشتاق پراچہ کے مطابق پرویز خٹک کو الیکشن کا انتظار ہے اور وہ سیاسی طور پر الیکشن کے قریب آتے ہی سرگرم ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک پہلے سال بھر سرگرم رہتے تھے لیکن اب دل برداشتہ ہو گئے ہیں اور اب وہ بھی دیگر سیاست دانوں کی طرح الکیشن کے دنوں میں ہی نظر آئیں گے جو وہ خود بھی کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ پرویز خٹک اپنے قریبی حلقوں سے بار بار کہتے ہیں الیکشن کے اعلان سے پہلے انرجی ضائع نہیں کرتے اور الیکشن کے دنوں میں دیکھیں گے۔

پرویز خٹک کسی بھی جماعت میں جا سکتے ہیں

مشتاق پراچہ کے مطابق نوشہرہ میں اب بھی پرویز خٹک کا ووٹ بینک ہے اور عام حالات میں الیکشن ہوئے تو وہ مخالفین کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔

ان کے مطابق پرویز خٹک نے نوشہرہ  میں اہم ترقیاتی کام کیے ہیں، لوگوں کے غم میں شریک ہوتے ہیں اور مسائل سنتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کئی بڑی سیاسی جماعتوں نے پرویز خٹک سے رابطہ بھی کیا تھا تاہم وہ خود سیاست میں جلد سرگرم ہونا نہیں چاہتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مطابق پرویز خٹک کے لیے سیاسی راستے کھلے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز خٹک پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی چیئرمین شپ سے مستعفی

شہاب الرحمان کے مطابق لگ رہا ہے کہ پرویز خٹک مقتدر حلقوں سے ناراض ہیں جس کی وجہ شاید ان سے کیے گئے وعدے پورے نہ ہونا ہو اس وجہ سے وہ منظر عام سے غائب ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پرویز خٹک جوڑ توڑ کے ماہر اور دوراندیش بھی ہیں اور انہی خوبیوں کی وجہ سے ہر سیاسی جماعت میں ان کی عزت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کے دور میں بھی وہ عمران خان کے برعکس سیاسی مخالفیں سے تعلق رکھتے تھے اور ایک حد سے زیادہ کسی پر تنقید نہیں کرتے تھے جبکہ پس پردہ تعلقات بھی رکھتے تھے۔

10 سالہ اقتدار اور سیاست سے دوری

پرویز خٹک کا پورا خاندان 10 سال سے زائد عرصہ اقتدار کے ایوانوں میں رہا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پرویز خٹک اقتدار میں عمران خان کی وجہ سے آئے اور جب تک پی ٹئ آئی کے ساتھ منسلک رہے اقتدار میں رہے جبکہ علیحدگی کے بعد اقتدار سے بھی دور ہو گئے۔

عمران خان دور میں پرویز خٹک کا پورا خاندان اقتدار میں تھا۔ بیوی، بیٹے، داماد اور بھابھی اراکین اسمبلی تھے جو اب سیاست میں نظر نہیں آ رہے۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان ڈکٹیٹر سوچ کا مالک، مجھے بھی بیوقوف بنا دیا، پرویز خٹک

شہاب الرحمان کے مطابق پی ٹی ائی میں پرویز خٹک کا دور شاندار تھا ان کی اپنی من مانی تھی اور سب ان سے ڈرتے بھی تھے جو اب پی ٹی آئی چھوڑنے کے ساتھ ہی ختم ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ جو مقام تحریک انصاف میں پرویز خٹک کو ملا تھا وہ اب ملنا شاید مشکل ہو جس کا خود انہیں بھی احساس ہے لیکن وہ اس کا اظہار نہیں کرتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp