پاکستان کا قومی کھیل ہاکی جس میں کبھی پاکستان کا ڈنکا بجتا تھا اب کئی برس سے زوال کا شکار ہے اور اب خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان ہاکی ٹیم ’ادھار‘ ائیر ٹکٹیں لے کر ایشین چیمپئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے چین روانہ ہوئی ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر طارق بگٹی نے بتایا کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم کو چین میں ہونے والی ایشین چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے فنڈز کی کمی کا سامنا تھا جس کے باعث انہیں کریڈٹ پر ٹکٹیں خریدنی پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ ٹیم کے پاس بیرون ملک جانے کے لیے فنڈز نہ ہوں اور ان کی ادائیگی بعد میں کی گئی ہو۔
صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن کا بڑا انکشاف، کہتے ہیں کہ قومی ہاکی ٹیم ادھار کی ٹکٹوں پر چین گئی ہے۔ قومی کھیل ہاکی پر توجہ کی ضرورت ہے۔وزیراعظم شہباز شریف خصوصی گرانٹ دیں۔ پی ایچ ایف کی رٹ قائم کرنے کےلئے اگلے ہفتے کراچی جائیں گے۔ ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کا چارج واپس لیکر فیڈریشن کی رٹ… pic.twitter.com/ZH1ipi9u2b
— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) August 27, 2024
ہاکی ٹیم کے ادھار ایئر ٹکٹیں لے کر ایشین چیمپئنز ٹرافی کھیلنے کے معاملے پر صارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا سپورٹس صحافی روحا ندیم نے کہا کہ پاکستانی ہاکی ٹیم ایشین چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے ادھار کے ٹکٹ پر چین روانہ ہوئی ہے اور صرف چار ماہ قبل اذلان شاہ کپ میں رنر اپ ٹیم کے لیے سرکاری سطح اور سٹیک ہولڈر کی جانب سے جشن منایا جا رہا تھا۔
Pakistan’s hockey team is flying to China on ‘loaned air tickets’ to participate in the Asian Champions Trophy.
Just 4 months back, this team was being celebrated (by gov/stakeholders) for being runners-up at Azlan Shah Cup.
— Roha Nadeem (@RohaNadym) August 28, 2024
چوہدری سجاد حسین نے لکھا کہ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہوا کرتا تھا لیکن پھر ٹرولنگ ہمارا قومی کھیل بن گیا اس پر کروڑوں خرچ کئے جاتے اور ہر گھر میں گالی اور نفرت پھیل گئی اور پرانے قومی کھیل کے لیے ائیر ٹکٹوں کے پیسے بھی نہیں ہیں یہ انتہائی افسوسناک بات ہے۔
سجاد چیمہ نے طنزاً کہا کہ پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم چینی کمپنی سے ادھار ائیر ٹکٹ لے کر چین روانہ ہوئی ہے، کوئی تو بتاؤ یہ کس کا وژن ہے۔
واضح رہے کہ چائنہ میں ہونے والی ایشین چیمپئن شپ 8 ستمبر سے 17 ستمبر تک شیڈول ہے جس میں پاکستان، انڈیا اور چائنہ سمیت ایشیا کی 6 ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔