لاہور میں سرکاری طور پر مفت ملنے والا آٹا ملی بھگت سے تندور مالکان کو بیچنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد اسپیشل برانچ کی رپورٹ پرانتظامیہ حرکت میں آگئی ہے اور 2 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے رائے ونڈ اور گجر پورہ میں 2 مقدمات درج کرکے 2 افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ رائے ونڈ میں ہی ایک ملزم آٹے کے تھیلوں سے بھرا ہوا رکشہ لے کر فرار ہوگیا۔
رپورٹس کے مطابق گجر پورہ میں ایک شناختی کارڈ پر عثمان نامی شخص 6 ٹوکن حاصل کر چکا تھا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آٹا خریدنے والے تندور مالکان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے رمضان میں مستحقین کے لیے مفت آٹے کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن کوئی میکنزم نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور دھکم پیل سے اموات بھی ہوئیں اور اب بے ضابطگیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے جبکہ دوسری جانب ہائی کورٹ نے مفت آٹے کی تقسیم کی میڈیا پر تشہیر روکنے کا حکم دیا ہے۔