عدلیہ مخالف بیان بازی کے الزام پر مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی انٹرا کورٹ اپیل واپس لیے جانے پر لاہور ہائیکورٹ نے خارج کردی۔
لیگی رہنما مریم نواز کےخلاف توہینِ عدالت کی کاروائی کے لیے انٹراکورٹ اپیل پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے کی۔
رانا شاہد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت پر درخواست گزار نے عدالت سے عدلیہ مخالف بیان بازی پر مریم نواز کےخلاف آئین کےآرٹیکل 204 کےتحت توہین عدالت کی کاروائی کی درخواست واپس لینے کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے اپیل خارج کردی۔
رانا شاہد ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ مریم نواز اپنی جماعت کی سینئیر نائب صدر اور چیف آرگنائزر کا عہدہ بھی سنبھال چکی ہے۔سرگودھا میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے اعلٰی عدلیہ کے خلاف بیان بازی کی۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے اپنے خطاب کےذریعے اعلی عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کی کوشش کی۔ ان کی تقریر الیکٹرانک میڈیا پر لائیو نشر ہوئی اور اگلے روز اخبارات میں پرنٹ ہوئی جب کہ آئین کےتحت اعلی عدلیہ کے ججز کےخلاف بیان بازی نہیں ہوسکتی۔
اپیل میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ مریم نواز کو عدالت طلب کرتے ہوئے قانون کےمطابق کاروائی کی جائے۔