پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار 10 ارکان اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے پروڈکشن آرڈرز جاری ہونے پر اجلاس میں پہنچا دیے گئے۔ گرفتار ملزمان کا کہنا ہے کہ اسمبلی اجلاس میں تمام حقائق بتائیں گے۔ اس دوران شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ یہ سب ڈی آئی جی آپریشن کے کہنے پر ہوا ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت جاری ہے۔
تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ کو قومی اسمبیی پہنچا دیا گیا pic.twitter.com/6phA7Z1csU
— WE News (@WENewsPk) September 12, 2024
پروڈکشن آرڈرز کے نتیجے میں قومی اسمبلی پہنچائے جانے والے پی ٹی آئی کے 10 ارکان میں شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، ملک اویس جھکڑ، ملک عامر ڈوگر، احمد چھٹہ، زبیر خان وزیر، سید احد علی شاہ، سید نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت اور یوسف خان شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے گرفتار ممبران قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے
گرفتار ارکان کو قائم مقام سارجنٹ ایٹ آرمز فرحت عباس کے حوالے کیا جائے گا۔
امکان ہے کہ مذکورہ بالا ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس میں گرفتار ارکان اپنی گرفتاری کی کہانی سنائیں گے کہ انہیں کہاں سے اور کیسے گرفتار کیا گیا۔ اجلاس کے بعد دوبارہ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی ایم این ایز کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دے گی۔
پی ٹی آئی کے گرفتار ایم این اے شیرافضل مروت کی پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو pic.twitter.com/T6ODADz10T
— WE News (@WENewsPk) September 12, 2024
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار 10 ارکان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ہیں۔ گزشتہ روز بھی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے گرفتار تمام ممبران قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔
بدھ کو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرخان نے ملاقات کی اوران سے مبینہ طور پر قومی اسمبلی کے احاطے سے گرفتار کیے جانے والے پاکستان تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بیرسٹر گوہر خان کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف کے تمام گرفتار ممبران قومی اسمبلی (ایم این ایز) کے جمعرات کے قومی اسمبلی کے اجلاس کے سیشن کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے۔
ملاقات کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے یہ بھی درخواست کی کہ پارلیمنٹ ہاؤس سے پی ٹی آئی کے ایم اینز کی گرفتاری کے واقعے کی جو بھی تحقیقات کی جائیں گی ان کے نتائج سے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو بھی آگاہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت جس میں چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، شیر افضل مروت، زین قریشی، شیخ وقاص اکرم اور دیگر رہنماؤں کو سنگجانی جلسے میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے اتوار کو اسلام آباد کے علاقے سنگجانی میں پارٹی کے جلسہ عام کے دوران نئے نافذ کردہ پرامن جلسے جلوس اور امن عامہ ایکٹ 2024 کی مبینہ خلاف ورزی کی تھی۔
ان گرفتاریوں پر نہ صرف سابق حکمراں جماعت بلکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی برہمی کا اظہار کیا تھا اور آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کی سرزنش کی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتار ہوئے یا باہر سے؟ عطا تارڑ اور گوہر خان آمنے سامنے آگئے
اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چارٹر آف پارلیمنٹ کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ قیادت مل بیٹھے یا نہ بیٹھے اراکین اسمبلی تو آپس میں مل بیٹھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا ہم پارلیمنٹیریئنز میثاق پارلیمنٹ پر دستخط نہیں کرسکتے، جو واقعہ ہوا اس کی تہہ تک جانے کی کوشش کروں گا۔
ادھر پارلیمنٹ کی کارروائی چلانے کے لیے 16 رکنی خصوصی کمیٹی بنانے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، کمیٹی کی تحریک وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پیش کی، کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شامل ہوں گے۔