بلوچستان کے ضلع آواران میں قائم اسکول کی 12 برس بندش کا خاتمہ کرنےپر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے آواران ضلع کی ڈپٹی کمشنر عائشہ زہری کو شاباش دیتے کہا ہے کہ حکومت صوبے میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کو فوقیت دے گی۔
بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار سالوں سے بند اسکول کھولے جا رہے ہیں، ضلع آواران کا یہ اسکول 12 سال بعد کتابوں، سٹیشنری اور اساتذہ سے آباد ہوا ہے۔ شاباش ڈپٹی کمشنر آوران @AyeshaZehri3 pic.twitter.com/FJ53OyUSeV
— Sarfraz Bugti (@PakSarfrazbugti) September 26, 2024
وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہائیوں سے بند اسکول فعال ہوررہے ہیں، ضلع آواران کا 12 سال سے بند اسکول کھل گیا ہے، جہاں اساتذہ کی باقاعدہ تعیناتی کے ساتھ ساتھ طالب علموں کو کتابیں اور اسٹیشنری بھی فراہم کردی گئی ہے۔
ایکس ڈاٹ کام پر اپنے ایک پیغام میں وزیر اعلٰیٰ بلوچستان نے ضلع آواران کی خاتون ڈپٹی کمشنر عائشہ زہری کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم میں اصلاحات کا عمل جاری رہے گا اور غیر حاضر اساتذہ کیخلاف کارروائی بھی جاری رہے گی۔
دوسری جانب حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے محکمہ تعلیم نے 5 اضلاع کے ضلعی افسران تعلیم کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے ہیں، اس ضمن میں جاری ایک اعلامیہ کے مطابق عرصہ دراز سے غیر حاضر عادی اساتذہ کے خلاف عدم کارروائی پر ضلعی افسران کو جواب طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ، آواران، اوستہ محمد، زیارت اور ضلع خاران کے افسروں سے مبینہ طور پر دانستہ غیر حاضر اساتذہ کی غفلت پر چشم پوشی اختیار کرنے پر جواب طلبی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غیر حاضر اساتذہ کے باعث صوبے ان 5 اضلاع میں تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔