اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے لیے آنے پر اجلاس میں شریک پاکستانی وفد نے واک آؤٹ کیا ہے۔
جمعے کے روز اقوام متحدہ میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اہم خطاب کیا، وزیراعظم نے خطاب میں اسرائیل پر کڑی تنقید کی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں خونریزی کو روکنا ہوگا، بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان جواب دےگا، وزیراعظم کا جنرل اسمبلی میں خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی جنگ جاری ہے، ہم فلسطین کی مقدس سرزمین پر ایک بڑا المیہ رونما ہوتے دیکھ رہے ہیں، فلسطینی بچے جل رہے ہیں، دفن ہورہے ہیں اور دنیا تماشا دیکھ رہی ہے۔ صرف مذمت کرنا کافی نہیں ہمیں اس خونریزی کو روکنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ کو غزہ میں قیام امن کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، اسرائیلی جنگ میں بچوں سمیت لاتعداد افراد کو شہید کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے، ہم فلسطین کی سرزمین پر کوئی بڑا المیہ رونما ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں فوجی مہم جوئی جاری رکھنے کے لیے امریکا سے کتنے ارب ڈالر ملے؟
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ اسرائیل کو جارحیت بڑھانے کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے، غزہ مصائب ختم کرنے کے لیے فلسطین کے2 ریاستی حل کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو خطاب کے لیے آئے تو پاکستانی وفد نے احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔