مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ چوں کہ وفاقی حکومت نے انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کو کالعدم قرار دے دیا ہے اس لیے اسے کسی سیاسی اجتماع یا جلسے جلوس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: حقوق کے نام پر ہتھیار اٹھانے کی اجازت نہیں، پی ٹی ایم کی سہولت کاری پر کارروائی ہوگی، وزیر داخلہ
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق پی ٹی ایم ریاست اور آئین مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع خیبر میں پی ٹی ایم کے اجتماع کے اعلان کے بعد دفعہ 144 نافذ کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کالعدم تنظیم نے اجتماع کی کوشش کی جس پر پولیس سے تصادم اور ناخوشگوار واقعات پیش آئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے فوری طور پر ضلع خیبر کے منتخب اراکین اسمبلی کو طلب کیا ہے اور ان کی ہدایت پر قبائلی عمائدین اور فریقین سے مسئلے کے پرامن حل کے لیے رابطے کیے جا رہے ہیں۔
صوبائی مشیر نے کہا کہ کے پی حکومت امن عامہ کی صورتحال کنٹرول میں رکھنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس کی ذمے دارے ہے کہ خیبر پختونخوا میں رہنے والے تمام لوگوں کی حفاظت یقینی بنائے۔
مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کے پی ٹی ایم کے جلسے میں جانے پر پابندی لگادی
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی کوشش ہے کہ اپنی نگرانی میں معاملات کو جرگے کے پلیٹ فارم سے حل کیا جائے اور وزیراعلیٰ کی درخواست پر تمام فریقین کو جرگے میں شرکت کی دعوت دی جا رہی ہے۔