پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کی خود کشی، پولیس کیا کہتی ہے؟

پیر 14 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ نے خود کشی کرلی ہے، طالبہ کی شناخت ام حبیبہ کے نام سے ہوئی جس نے ہاسٹل نمبر 8 میں مبینہ طور پر پنکھے سے لٹک کر خود کشی کی۔

ام حبیبہ کی پھندا لگی لاش ہاسٹل نمبر 8 کے کمرہ نمبر 91 سے ملی، پولیس نے لاش تحویل میں لے کر موقع سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں، خود کشی کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور میں 2 لرزہ خیز واقعات : قتل یا خودکشی؟

سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی پنجاب یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کی طالبہ ام حبیبہ نے ہاسٹل نمبر 8 کے  کمرہ نمبر 91 میں بظاہر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی۔

وقوعہ سے قبل 24 سالہ امہ حبیبہ ہاسٹل نمبر 8 کے کمرہ نمبر 91 میں اپنی دوست کے پاس ساڑھے 4 بجے گئی تھی، ساڑھے سات بجے دروازہ کھولنے کے لیے دستک دی گئی لیکن دروازہ نہیں کھولا گیا، جس کی اطلاع ہاسٹل انتظامیہ کو دی گئی، ہاسٹل وارڈن نے جب دروازے کا لاک توڑا تو اندر پنکھے سے لٹکی ہوئی لاش ملی۔

مزید پڑھیں:چترال: قتل کے 3 واقعات کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش، پولیس نے لاش کی جگہ وزن کیوں لٹکایا؟

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی گردش کررہی ہے جس میں ایک شخص کو دروازہ توڑتے دیکھا جاسکتا ہے، ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ پنجاب یونیورسٹی گرلز  ہاسٹل نمبر 8 کا  کمرہ نمبر 91 ہے، کمرے کا دروازہ اس لیے توڑا جارہا ہے کہ اندر آئی ای آر ڈیپارٹمنٹ کی طالبہ کی لاش پنکھے سے لٹک رہی ہے۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ام حبیبہ نے شام 7 بجے کمرہ نمبر 91 میں خودکشی کی، جس کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔

مزید پڑھیں:ثانیہ زہرہ کی مبینہ خودکشی کا معاملہ: ’جب تک مجرمان کو سزائیں نہیں ہونگی تب تک ایسے واقعات ہوتے رہیں گے‘

سیالکوٹ کی رہائشی ام حبیبہ پنجاب یونیورسٹی کے کمرہ نمبر 74 میں اپنی بہن کے ساتھ مقیم تھی، ترجمان پنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ام حبیبہ کی خودکشی کے حوالے سے والدین کو آگاہ کر دیا گیا ہے ، پولیس نے لاش قبضہ میں لے کر کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

دوسری جانب لاہور کے علاقے گلبرگ میں نجی کالج کی طالبہ کو سکیورٹی گارڈ کی جانب سے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ بھی سامنے آیا ہے، ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کچھ روز قبل ہوا تھا، ملزم سیکیورٹی گارڈ پولیس تحویل میں ہے جب کہ مبینہ زیادتی کے الزام کی تحقیقات جاری ہیں۔

ترجمان کے مطابق متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان سامنے نہیں آیا، متعلقہ پولیس اسٹیشن، ون فائیو یا کالج انتظامیہ کو واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے، ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق سوشل میڈیا پروائرل خبرکی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے