قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، گیری کرسٹن اور پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے، جس کے بعد گیری کرسٹن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ گیری کرسٹن نے رواں سال اپریل میں اپنا عہدہ سنبھالا تھا، پی سی بی اور گیری کرسٹن کے درمیان 2 سال کا معاہدہ ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان، کس کھلاڑی کی ترقی ہوئی اور کس کی تنزلی؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق، قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن سینٹرل کنٹریکٹس کی کیٹگریز اور اسپورٹ اسٹاف میں اپنے پسندیدہ افراد کو شامل کرنا چاہتے ہیں اور پی سی بی پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ بورڈ ان کی مرضی کے لوگوں کو کنٹریکٹس دے، اسی بنا پر گیری کرٹسن اور پی سی بی کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ گیری کرسٹن پی سی بی کے ساتھ معاہدے پر عمل کرنے سے بھی انکار کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ کسی بھی سیریز یا ٹور سے ایک ہفتہ قبل پاکستان ٹیم کا کیمپ جوائن کریں گے۔ دوسری جانب، معاہدہے کے مطابق انہیں سال میں ایک مہینہ چھٹیوں کی اجازت تھی اور 11 ماہ انہیں قومی ٹیم کے ساتھ رہنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: فخر زمان کو سینٹرل کنٹریکٹ کیوں نہیں دیا گیا؟ پی سی بی چیئرمین نے وجہ بتادی
قبل ازیں، گیری کرسٹن نے چیمپیئنز کپ کے دوران اور اس کے علاوہ بھی ٹیم کے ساتھ موجود رہنے سے انکار کردیا تھا۔ گیری کرسٹن نے پی سی بی سے ڈیوڈ ریڈ کے معاہدے کی وضاحت طلب کی تھی اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں پی سی بی کو آسٹریلیا نہ جانے کی بھی دھمکی دی تھی۔
پی سی بی گیری کرسٹن کے ساتھ طے شدہ معاہدے پر عملدرآمد کرنا چاہتا ہے تاہم پی سی بی نے اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے گیری کرسٹن کی دھمکیوں میں نہ آنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اب اپنے مستقبل کے حوالے سے گیری کرسٹن کو ہی فیصلہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہت سے چہرے بے نقاب ہو گئے، قومی ٹیم کی فتح پر محمد حفیظ کا تبصرہ
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ٹیم کے 25 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹس کی پیشکش کی ہے۔ ی سی بی کے اعلامیہ کے مطابق سابق کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کو برائے سال 2024-25 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کی ’ اے‘ کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔ فاسٹ بولر شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی تنزلی کرتے ہوئے انہیں ’اے‘ سے ’بی‘ کیٹیگری میں رکھتے ہوئے سینٹرل کنٹریکٹ کی پیشکش کی ہے۔
منفرد معاملہ شان مسعود اور نعمان علی کے ساتھ روا رکھا گیا ہے، شان کی ’بی‘ کیٹیگری میں شمولیت کپتانی سے مشروط کی گئی ہے۔ پی سی بی کے مطابق عبداللہ شفیق، حارث رؤف، ابرار احمد، نعمان علی، صائم ایوب، ساجد خان، شاداب خان، سعود شکیل اور سلمان علی آغا کو ترقی دیتے ہوئے سینٹرل کنٹریکٹ کے لیے ’سی‘ کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔