پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر پاکستان کرکٹ ٹیم کے حالیہ تنازعات پر بول اٹھے۔ مکی آرتھر نے کوچ کے ٹیم سلیکش میں مؤثر کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوچ کا ٹیم سلیکشن میں کردار ہونا ضروری ہے۔
You can’t not have input from the coach in terms of selection,he looks the players in the eye everyday and for his role to be taken seriously needs to communicate clearly on roles with the players and give feedback!
— Mickey Arthur (@Mickeyarthurcr1) October 28, 2024
مکی آرتھر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کوچ کو کھلاڑیوں کے ساتھ روزانہ بات چیت کرنی چاہیے، کوچ کو کھلاڑیوں کو واضح رول اور فیڈ بیک دینا چاہیے۔ کوچ کا ٹیم سلیکشن میں مؤثر کردار ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: پی سی بی سے اختلافات، قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن مستعفی
خیال رہے قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے اور ان کا استعفیٰ بھی منظور کرلیا گیا ہے۔ حال ہی میں گیری کرسٹن اور پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے، جس کے بعد گیری کرسٹن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔
گیری کرسٹن نے رواں سال اپریل میں اپنا عہدہ سنبھالا تھا، پی سی بی اور گیری کرسٹن کے درمیان 2 سال کا معاہدہ ہوا تھا۔ قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن سینٹرل کنٹریکٹس کی کیٹگریز اور اسپورٹ اسٹاف میں اپنے پسندیدہ افراد کو شامل کرنا چاہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان، کس کھلاڑی کی ترقی ہوئی اور کس کی تنزلی؟
رپورٹس کے مطابق گیری کرسٹن پی سی بی پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ بورڈ ان کی مرضی کے لوگوں کو کنٹریکٹس دے، اسی بنا پر گیری کرٹسن اور پی سی بی کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے۔
تاہم، پی سی بی نے جیسن گلپسی کو ہی وائٹ بال کے لیے کوچنگ کی اضافی ذمہ داریاں دے دی ہیں، اور گیرسی کرسٹن کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے۔