امریکی صدارتی انتخابات سے قبل آخری روز اسٹاک ایکسچینچ میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سوشل میڈیا کمپنی کے کاروبار میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کو تمام سوئنگ ریاستوں میں کملا ہیرس پر نمایاں برتری حاصل
ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ (ڈی جے ٹی) کے حصص میں پیر کو 16 فیصد اضافہ ہوا۔ اضافے کا کوئی واضح محرک نہیں بھی تھا۔
امریکا کے صدارتی انتخابات کے لیے مہم اور ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد مارچ سے اسٹاک ایکسچینج میں انتہائی اتار چڑھاؤ رہا تاہم 5 ہفتوں کے عرصے میں اس کے حصص کی قدر میں 4 گنا اضافہ ہوا اور 14 فیصد گراؤٹ بھی آئی۔
مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی میڈیا پر چڑھائی اور کملا ہیرس کی مشی گن میں مہم جاری
تاجروں نے ٹرمپ کے حصص کو سابق صدر کے دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے اور جیتنے کے امکانات کے لیے ایک قسم کے بیرومیٹر کے طور پر استعمال کیا ہے۔ کمپنی کے حصص کمپنی کے کاروبار کی بنیادی صورتحال پر ٹریڈ نہیں کرتے ہیں، جو کہ اس کے حریفوں ایکس، ٹک ٹاک اور انسٹاگرام کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔
اگرچہ رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان انتہائی سخت مقابلے کی توقع ہے، لیکن حالیہ ہفتوں میں آن لائن سرویز میں ڈونلڈ ٹرمپ کو نائب صدر کملا ہیرس پر برتری حاصل رہی ہے اور مارکیٹ تجزیہ کار ٹرمپ کے حصص میں اضافے کا سہرا پیش گوئی کرنے والے آن لائن سروے کو قرار دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی انتخابات: ٹرمپ کا سوئنگ اسٹیٹ مشی گن میں مسلم عرب اکثریتی علاقے کا دورہ
اسی طرح جب کملا ہیرس نے آن لائن سرویز میں واپسی شروع کی تو ٹرمپ کی کمپنی کے کاروبار میں گراوٹ بھی دیکھنے کو ملی۔ بدھ اور جمعے کے درمیان ٹرمپ کی مجموعی دولت میں 2.4 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی جس سے ٹرمپ کو گزشتہ ماہ کے دوران حاصل ہونے والے 3.6 ارب ڈالر کا منافع یکدم کم ہو گیا۔
تاہم پیر کو حاصل ہونے والے منافع نے ٹرمپ کی مجموعی دولت میں تقریباً نصف ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔