دیامر کے چلغوزے پاکستان کی دوسری بڑی منڈی چلاس میں پہنچ چکے ہیں جہاں محنت طلب عمل کے بعد ان سے بیج نکالے جاتے ہیں۔ دیامر کا چلغوزہ اپنے منفرد بہترین ذائقے اور غذائی خصوصیات کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہے۔ پاکستان کے بہترین چلغوزے دیامر کے جنگلات سے حاصل کیے جاتے ہیں۔
چلغوزے کو کون سے نکالنے کا عمل ایک پیچیدہ اور محنت طلب کام ہے۔ پہلے درختوں سے چلغوزے جمع کیے جاتے ہیں، پھر انہیں صاف اور خشک کرنے کے مراحل سے گزارا جاتا ہے۔ یہ سارا عمل کافی محنت طلب اور مہنگا ہے، جس کی وجہ سے چلغوزے کی قیمت عالمی منڈی میں بلند ہوتی ہے۔
آج کل دیامر کے چلغوزے کی قیمت 4 ہزار سے 6 ہزار روپے فی کلو کے درمیان ہے۔ یہ قیمتی چلغوزے پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ بیرون ملک بھی بھیجے جاتے ہیں۔
دیامر کا چلغوزہ نہ صرف مقامی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتا ہے بلکہ پاکستان کی مجموعی برآمدات میں بھی اس کی اہمیت بڑھتی جا رہی ہے۔ چلغوزے کی برآمدات سے ملکی خزانے میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں۔ دیامر کے لوگ چلغوزوں کی تیاری کے مختلف مراحل میں شامل ہو کر اپنی معاشی حالت کو بہتر بنا رہے ہیں۔