اسرائیلی وزیردفاع یواف گیلانٹ کی برطرفی کیخلاف اسرائیل کے مختلف شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے، مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کیخلاف سخت نعرے بازی کی اور ہزاروں متعدد سڑکیں بلاک کرکے جلاؤ گھیراؤ بھی کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یواف گیلانٹ کی برطرفی کیخلاف اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب، نہاریہ، حیفا اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو نےوزیر دفاع کو کیوں برطرف کیا؟
اسرائیلی پولیس نے احتجاج کے دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے 40 اسرائیلی شہری گرفتار بھی کیے ہیں، دوسری جانب مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں خطرہ ایران یا حزب اللہ سے نہیں بلکہ اپنی حکومت سے ہے۔
عائلون ہائی وے پر مظاہرین نے حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یرغمالیوں کی تصاویر اور اسرائیلی پرچم سمیت پیلے رنگ کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: پینٹاگون کا اسرائیل کو تھاڈ میزائل دفاعی نظام اور زمینی فوجی دستے بھیجنے کا اعلان
شہری احتجاج میں شامل ایک شخص نے اسرائیل اور شمالی کوریا کے جھنڈے ایک ساتھ لہراتے ہوئے بظاہر حکومت پر آمریت سے واسبتگی کا الزام عائد کیا، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا حوالہ دیتے ہوئے، ایک الاؤ کے ارد گرد مظاہرین نعرے لگاتے رہے کہ ’وہ غدار ہے! جب تک (کرپشن کا) ملزم نہیں نکلے گا اور کتنا خون بہایا جائے گا؟۔‘
اسرائیلی مظاہرین حکومت کی عدالتی نظام میں تبدیلی کے خلاف 2023 کے عوامی مظاہروں کے دوران بلند ہونیوالے مشہور نعرے ’جمہوریت یا انقلاب‘ کو بھی دہراتے رہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے دوران جنگ اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلانٹ کو برطرف کردیا تھا، یواف گیلانٹ کی جگہ موجودہ اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو وزیر دفاع نامزد کیا ہے۔
مزید پڑھیں:اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جنگی مہم سے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ مایوس کیوں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم کے دفتر سے جاری خط میں وزیر دفاع یواف گیلانٹ کو کہا گیا ہے کہ برطرفی کے اس خط کی وصولی کے 48 گھنٹے بعد وہ اپنے آپ کو وزیر دفاع کے عہدے سے برطرف سمجھیں۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں ہمارے درمیان اعتماد تھا لیکن گزشتہ کچھ مہینوں میں وہ اعتماد نہیں رہا۔