آج صبح کوئٹہ دھماکے میں دہشتگردوں کے ہاتھوں 24 معصوم سویلینز جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکا جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے وقت ریلوے اسٹیشن کے اندر پلیٹ فارم میں ہوا۔ دھماکے کے وقت مسافر ریلوے اسٹیشن میں جعفر ایکسپریس سے پشاور جانے کی تیاری میں مصروف تھے۔
سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کر لیا گیا ہے۔ سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے دھماکے میں خاتون سمیت 21 مسافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز کوئٹہ محمد بلوچ نے 17 افراد کے جاں بحق ہونے اور 30 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ریلوے حکام نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا جبکہ ٹرین اب تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی۔ ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ بظاہر لگ رہا ہے دھماکا خودکش تھا، دھماکے کے وقت پلیٹ فارم پر 100 سے زائد افراد موجود تھے۔
مزید پڑھیں:کوئٹہ میں بم دھماکا،10افراد جاں بحق، متعدد زخمی
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے اپنے بیان میں کہا کہ دھماکے کی نوعیت اور نقصانات کا تعین کیا جارہا ہے، پولیس اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ چکے ہیں جبکہ واقعے کی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع سے شواہد اکٹھےکر رہا ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔
ریلوے انکوائری کے نمبر 117 سے بھی معلومات لی جا سکتی ہیں، پاکستان ریلویز
پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز لاہور سے جاری بیان میں چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلویز عامر علی بلوچ نے کہا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔ کوئٹہ اسٹیشن پر ریلوے کی میڈیکل اور امدادی ٹیمیں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں:کراچی بم دھماکا: تفتیش کاروں کے ہاتھ اہم ویڈیو لگ گئی
ان کا کہنا تھا کہ کنٹرول آفس میں انفرمیشن ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے جس سے معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ریلوے انکوائری کے نمبر 117 سے بھی معلومات لی جا سکتی ہیں۔ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
کوئٹہ دھماکا، ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کرلی
آج صبح کوئٹہ دھماکے میں دہشتگردوں کے ہاتھوں 24 معصوم سویلینز جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس دھماکے کی ذمے داری کالعدم تنظیم نے قبول کرلی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 40 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کوئٹہ کے کمشنر محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے 2 اہلکار بھی شامل ہیں۔ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا، خودکش بم بار سامان کے ساتھ ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوا۔
محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ ایسے کسی شخص کو روکنا مشکل ہوتا ہے جو خودکش حملے کے لیے آئے، دہشتگرد واک تھرو کے راستے سے نہیں بلکہ اسٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے اندر آیا تھا۔
مزید پڑھیں:کراچی: سہراب گوٹھ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم ٹی ٹی پی کے 3 دہشتگرد گرفتار
انہوں نے کہا کہ عوام خون عطیہ کرنے کے لیے اسپتال جائیں، دہشتگرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔ سی ای او ریلویز نے کہا کہ دھماکے میں ریلوے پولیس کے 2 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس کو 9 بجے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہو گیا۔
وزیرِ صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، ہنگامی بنیادوں پر تمام ڈاکٹروں اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا۔ عام افراد غیرضروری طور پر آج اسپتال آنے سے گریز کریں، اسپتالوں میں غیر ضروری رش نہ کیا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے کی شدید مذمت
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کے قریب دھماکے کی شدید مذمت اور جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت اور ان کے اہلخانہ کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی ہے۔
وزیراعظم نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بلوچستان حکومت سے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معصوم اور نہتے شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشتگردوں کو بہت سخت قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ دہشتگردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے حکومت اور سیکیورٹی فورسز مکمل طور پر سرگرم عمل ہیں۔
پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ کی کوئٹہ دھماکے کی بھرپور مذمت
پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ اور مختلف مذاہب کے قائدین نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت کے دشمن دہشتگرد خارجیوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ہر سطح پر کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں:کوئٹہ دھماکا، ذمے داری کالعدم دہشتگرد تنظیم نے قبول کرلی
چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا نعمان حاشر، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد خان لغاری، صاحبزادہ حسان حسیب الرحمن، علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری، علامہ عارف واحدی، بشپ آزاد مارشل، سردار بشن سنگھ، پادری عمانوئیل کھوکھر اور دیگر قائدین نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر بے گناہ پاکستانیوں کا قتل عام کرنے والے سفاک دہشتگرد اور قاتل ہیں۔
قائدین کا کہنا تھا کہ ان دہشتگرد خارجیوں کے خلاف پوری قوم افواج پاکستان اور ملک کے سلامتی کے اداروں کے شانہ بشانہ ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگرد عناصر اور ان کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کے خلاف ایکشن لے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی باتیں کرنے والے عناصر اور تنظیمیں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام پر خاموش ہیں۔ ان افراد اور تنظیموں کو اس قتل عام کے حوالہ سے قوم کو جواب دینا چاہیے۔
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ٹرین آپریشن مکمل بحال
پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز لاہور سے جاری بیان کے مطابق کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ٹرین آپریشن مکمل بحال کردیا گیا ہے۔ جعفر ایکسپریس اور چمن پسنجر کوئٹہ سے اپنی منزل کی طرف روانہ ہو گئیں جبکہ بولان ایکسپریس بھی کراچی کے لیے روانہ کر دی گئی ہے۔
کوئٹہ دھماکا: قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی اور دیگر کی شدید مذمت
کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے کی قائم مقام صدر اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور دیگر کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں جو نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کا عزم ہے۔
شرپسند عناصر انسانیت کے دشمن ہیں: اسپیکر قومی اسمبلی
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں ملوث شرپسند عناصر انسانیت کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کی جانوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، قانون نافذ کرنے والے ادراے دھماکے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے لاکھڑا کریں۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کا تحقیقات کا حکم
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کرکے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں، صوبے میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری ہیں اور متعدد واقعات میں ملوث دہشتگرد پکڑے جا چکے ہیں۔ بلوچستان سے دہشتگردوں کا قلع قمع کریں گے۔
کوئٹہ میں جانی نقصان پر انتہائی دکھ ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعے میں جانی نقصان پر انتہائی دکھ ہوا ہے۔ ملک دشمن عناصر خوف کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
بزدل دہشتگرد معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں: صادق سنجرانی
سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزدل دہشتگرد نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ کی کوئٹہ دھماکے کی بھرپور مذمت
صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ دشمن ممالک کی ایماء پر بزدلانہ کارروائیوں سے عوام کے حوصلے پست نہیں ہو سکتے۔ پاکستان میں امن خطے کی پائیدار ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کی شدید مذمت
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ہونے والا بم دھماکہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ جے یو آئی کے کارکن اسپتال پہنچ کر تعاون کریں۔