بالی ووڈ میں مقبول بھارتی سیاستدان اور بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو گولی مار کر قتل کرنے والے ملزم شیو کمار کو گرفتار کرلیا گیا۔
شیو کمار نے لارنس بشنوئی گینگ سے اپنے تعلق کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بابا صدیقی کا قتل انمول بشنوئی کے حکم پر عمل میں آیا۔ شیو کمار بابا صدیقی کے قتل کے بعد سے مفرور تھا اور نیپال فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا۔
شیو کمار گوتم نے 12 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ 2 ملزمان سنگھ اور کشیپ کو حملے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ گوتم نے خود کو گرفتاری سے بچا لیا تھا۔ تحقیقات کے دوران ملزمان نے بتایا کہ وہ کچھ دنوں سے ممبئی میں تھے اور ان کی حرکات کا مشاہدہ کر رہے تھے۔ 12 اکتوبر کی رات انہوں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بابا صدیق کے قتل کو انجام دیا۔
یہ بھی پڑھیں: قتل ہونے سے قبل معروف بھارتی سیاستدان بابا صدیق کی آخری سوشل میڈیا پوسٹ کیا تھی؟
بھارتی پولیس کے مطابق شیو کمار نے لارنس بشنوئی گینگ سے اپنے تعلق کا اعتراف بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے حکم پر بابا صدیق کو قتل کیا گیا۔ بابا صدیقی کے قتل کے بعد ملزم شیو کمار مدھیا پردیش کے علاقے اوم کریشور فرار ہوگیا تھا، ممبئی پولیس نے اوم کریشور میں ملزم کی نشاندہی کرلی تھی تاہم اسے گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔
جس کے بعد پولیس نے شیو کمار کے خاندان کے افراد اور قریبی ساتھیوں سمیت 45 افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھی اور شیو کمار کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے والے 4 اہم لوگوں کی نشاندہی کی اور شیو کمار کی رہائش گاہ کے قریب ایک مکان کو سیف ہاؤس کے طور پر استعمال ہونے کے شبہ پر پولیس نے جال بچھایا، جہاں چاروں مشتبہ افراد ملزم سے ملنے کا انتظار کر رہے تھے اس طرح پولیس نے کامیابی سے شیو کمار کو اس کے ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’معافی مانگو یا 5 کروڑ دو، ورنہ مار ڈالیں گے‘ سلمان خان کو ایک بار پھر دھمکی موصول
انوراگ کشیپ، گیان پرکاش ترپاٹھی، آکاش سریواستو، اور اکھلیشیندر پرتاپ سنگھ افراد کو شیو کمار کو پناہ دینے اور نیپال فرار کرانے کی کوشش میں مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں اب تک 20 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ممبئی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کے صاحبزادے اور ممبئی سے ریاستی اسمبلی کے رکن ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گینگ کے نشانے پر ہیں، بابا صدیقی پر فائرنگ کرنے والے 3 ملزموں میں سے 1 کے موبائل فون سے ذیشان صدیقی کی تصویر بھی ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: گینگسٹر لارنس بشنوئی نے دشمنی ختم کرنے کے لیے سلمان خان سے کتنی رقم کا مطالبہ کیا؟
واضح رہے کہ بابا صدیقی پر قاتلانہ حملے کے بعد ممبئی پولیس نے سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر سیکیورٹی مزید بڑھادی ہے جب کہ بالی ووڈ اداکار کو بھی احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سلمان خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں 2 نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا اس شکار کے خلاف قانونی کارروائی کے باوجود بشنوئی برادری سلمان خان کی دشمن بنی ہوئی ہے۔