سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے غیرملکی بینک اکاؤنٹس چھپانے اور لوٹی ہوئی رقم کی ریکوری کے کیس میں ایف آئی اے اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی 6 رکنی آئینی بینچ نے غیرملکی بینک اکاؤنٹس چھپانے اور لوٹی ہوئی رقم کی ریکوری کے کیس کی سماعت کی، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مسرت ہلالی بھی بینچ کا حصہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں آئینی بینچ فعال، قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف درخواست خارج
دوران سماعت وکیل حافظ احسان نے دلائل پیش کیے کہ انکم ٹیکس قانون میں ترمیم ہوچکی ہے، قانونی پراسس کے تحت خفیہ اکاؤنٹس اور ریکوری پر کارروائی چل رہی ہے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کیس میں ایف آئی اے اور ایف بی آر سمیت تمام ایجنسیوں کو رپورٹ کے احکامات جاری ہوئے۔
ایف بی آر کے وکیل نے کہا کہ یہ معاملہ ایف بی آر اور ایف آئی اے کا ہے، ایجنسیوں کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں۔ جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیس کو ختم کرنا ہے تو رپورٹ دے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے نامزد ملزم ڈاکٹر ڈنشا کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی
بعد ازاں، سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ایف آئی اے اور ایف بی آر سے غیرملکی خفیہ بینک اکاؤنٹس اور لوٹی گئی رقم کی واپسی پر متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی اور التوا کی درخواست پر 2 ہفتے کے لیے سماعت ملتوی کردی۔