سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں اہم کیسز کی سماعت

جمعہ 15 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کوٹ کے آئینی بینچ نے آج 3 اہم کیسز کی سماعت کی، جن میں عدالتی ملازمین کو اپیل کا حق دینا، ایل پی جی کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق کیس اور اسلام آباد میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس شامل ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی ملازمین کو اپیل کا حق دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سماعت کی، اس دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دے کہ رولز بنانا متعلقہ ہائیکورٹس کا کام ہے، آرٹیکل 199 کی زیلی شق 5 کے تحت رٹ دائر نہیں ہوسکتی۔ جس کے بعد عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

مزید پڑھیں: خفیہ بینک اکاؤنٹس اور رقم کی واپسی کا کیس، ایف آئی اے اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب

دوسرا کیس ایل پی جی کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق تھا، جس کی سماعت آئینی بنچ نے دسمبر کے دوسرے ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔ اس دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں 2کمیشن بنائے گئے، پتا نہیں کمیشن کس اختیار کے تحت بنائے گئے۔

تاہم، آئینی بینچ نے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے والے وکلا کو آئندہ سماعت پر سپریم کورٹ اسلام آباد آنے کی ہدایت کردی۔

اسلام آباد میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس کی سماعت بھی سپریم کورٹ میں ہوئی۔ وکیل درخواست گزار سلیمان بٹ نے کہا کہ ہم فارن سرمایہ کار اس لیے رہ گئے کہ آئیں سرمایہ کاری کریں اور چلے جائیں۔

جس پر عدالت نے فریقین کو آپس میں معاملات حل کرنے کی ہدایت کر دی، اور کیس کی سماعت 10دن تک ملتوی کردی گئی۔

سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے وفاقی حکومت کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں معاملات حل ہوجائیں۔ سی ڈی اے کے وکیل منیر پراچہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر تعلیمی مقاصد کے لیے زمین ہم نہیں دے سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں آئینی بینچ فعال، قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف درخواست خارج

وکیل کا کہنا تھا کہ ہم وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد آئی 17 میں جگہ دے سکتے ہیں، جس پر جسٹس مسرت ہلالی بولیں کہ لگتا ہے زمین پر کسی اور کی نظر ہے اور نظر بھی بری ہے۔

جسٹس جمال خان نے استفسار کیا کہ کیوں نہ یہ معاملہ ایس آئی ایف سی کو بھیج دیں، وکیل آئی ٹی یونیورسٹی سلیمان بٹ نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کے پاس ہی رہنے دیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ خواہش ہے کہ یونیورسٹی بنے اور لوگ پڑھ لکھ جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp