عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ معاشی امور پر پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔
آئی ایم ایف کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے 12 تا 15 نومبر تک مشن چیف نیتھن پورٹر کی سربراہی میں مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں وفاقی حکومت کے علاوہ صوبائی حکومتوں سے بھی بات چیت ہوئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں نجی شعبہ کے نمائندوں سے بھی تبادلہ خیال ہوا جبکہ معاشی امور پر پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔
’ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پورا کرو‘، آئی ایم ایف کا ڈومور کا مطالبہ
واضح رہے کہ چند دن قبل عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستانی متعلقہ حکام کے مابین ہونے والے رابطے میں آئی ایم ایف نے نیا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان میں 11 تا 15 نومبر تک پاکستان کے دورہ کرنے والے آئی ایم ایف وفد نے اپنی آمد سے قبل پاکستانی حکام سے ہونے والے آن لائن رابطے میں ’ڈومور‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں:آئی ایم ایف نے اخراجات میں کمی کے لیے صوبوں سے ٹائم لائنز مانگ لیں
نجی ٹیلی ویژن کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مابین ورچوئل مذاکرات میں پاکستان کی ایکسٹرنل فنانسنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر آئی ایم ایف نے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پورا کرنے کے لیے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ پاکستان کا ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ 5 ارب ڈالر ہے، لہٰذا اس ایکسٹرنل گیپ کے خاتمے کے لیے پاکستان مربوط فریم ورک فراہم کرے۔ آئی ایم ایف کے اس مطالبے کے بعد پاکستان نے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم کرنے کے لیے اپنے دیرینہ دوست ممالک چین اور سعودی عرب سے تعاون طلب کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں وزارت خزانہ کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ ہے چین سے 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا رول اوور لینے کی تیاریاں ہیں، جب کہ آئی ایم ایف نے 7 ارب ڈالر کا قرض پروگرام ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کے خاتمے سے مشروط کیا ہے۔ رواں ماہ نومبر کے وسط میں چین سے قرض ری شیڈول کرنے کی باضابطہ درخواست کی جائے گی، جبکہ ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب سے بھی تعاون حاصل کیا جائے گا۔