علی امین اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں قافلہ ڈی چوک کے لیے روانہ، پنجاب سے پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی گرفتار

اتوار 24 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

علی امین اور بشریٰ بی بی کا قافلہ پشاور سے ڈی چوک کے لیے روانہ ہوچکا ہے، قافلے میں بڑی تعداد میں کارکنان شریک ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بشریۃ بی بی اور وزیراعلی رش کے باعث موٹروے پر پھنس گئے ہیں، رش کے باعث وزیراعلیٰ پیدل روانہ ہوئے جبکہ سیکیورٹی اور ورکرز نے بشریٰ بی بی کی گاڑی کو حصار میں لے لیا۔

شیخ وقاص اکرم اور بشریٰ بی بی پشاور سے نکلنے والے پی ٹی آئی کے سب سے بڑے قافلے کا حصہ ہیں۔ یہ قافلہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکی قیادت میں پشاور سے روانہ ہوچکا ہے۔

خان کے دیے گئے اہداف کامیابی سے حاصل کریں گے، بشریٰ بی بی

بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ ورکرز کو اس وقت اکیلا نہیں چھوڑا جاسکتا، ہم ورکرز سے ان کی فیملیز کی شمولیت کی توقع رکھتے ہیں لیکن خان کی فیملی سب سے پہلے اس مارچ میں شریک ہوگی اور عمران خان کے دیے گئے اہداف کامیابی سے حاصل کریں گے۔

پنجاب سے 3 اراکین قومی اسمبلی گرفتار

دوسری طرف عمران خان کی کال پر اسلام آباد کے لیے روانہ ہونے والے پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی گرفتار ہوچکے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں عامر ڈوگر، زین قریشی اور معین ریاض شامل ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق تحریک انصاف کے تینوں ارکان قومی اسمبلی احتجاج میں شرکت کے لیے اسلام آباد جا رہے تھے۔

لاہور میں پی ٹی آئی قافلہ جین مندر پہنچ گیا

لاہور میں پی ٹی آئی کا قافلہ جین مندر پہنچ گیا ہے، جہاں پی ٹی آٹی آئی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات اور سابق ایم پی اے کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تحریک انصاف قافلہ جین مندر پہنچنے پر پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ چکی ہے۔ اس موقع پر پولیس نے تحریک انصاف سیکرٹری اطلاعات پنجاب حافظ ذیشان اور سابق ایم پی اے ندیم عباس بارا کو گرفتار کرلیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین نے کہا ہے کہ ہم ڈی چوک جانے کے لیے نکلے ہیں، واپس کسی صورت نہیں آئیں گے۔

صوابی سے اسلام آباد کے لیے سرکاری پروٹوکول میں روانہ ہونے والے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ڈی چوک جانے کے لیے نکلے ہیں، واپس کسی صورت نہیں آئیں گے۔

پشاور سے تحریک انصاف کے قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہونا شروع۔

پشاور سے تحریک انصاف کے قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ اس موقع پر کارکنان میں خاصا جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ جب کہ دوسری جانب اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام داخلی و خارجی بند کیے جا چکےہیں۔ اور اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

قافلے کے ہمراہ خصوصی پنکھے

آج (24نومبر) کو عمران خان کی کال پر اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے والے قافلے کو اسلام آباد پولیس کی ممکنہ گیس شیلنگ سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ اس سلسلے میں پشاور سے روانہ ہونے والے قافلے کے ہمراہ خصوصی پنکھے بھی ہیں۔

اگر پی ٹی آئی کے قافلے اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اور اس موقع پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس شیلنگ کی گئی تو اسی کے ساتھ ہی اسٹیج کے آس پاس موجود خصوصی پنکھے چلائے جائیں گے۔

یہ خصوصی پنکھے خصوصی پنکھے موٹر وے ٹول پلازا پہنچا دیے گئے ہیں۔

عمر گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ چل پڑا روانہ

قافلہ سی پیک روٹ پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔ اس قافلے میں بلوچستان اور پنجاب سے آنے والے قافلے بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سوات سمیت مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے قافلے اسلام آباد روانگی کے لیے تیار ہیں۔

قافلے کی ویڈیوز بشریٰ بی بی سے خصوصی لنک کے ذریعے شیئر کی جائیں گی۔

ایم این اے آصف خان کا قافلہ صوابی روانہ ہوگیا ہے، اس موقع میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے آصف خان کا کہنا تھا کہ وڈیوز بنا کر بشریٰ بی بی کے ساتھ خصوصی لنک پر شیئر کی جائیں گی۔

آصف خان کے مطابق سوشل میڈیا ٹیم موجود ہے وہ گاڑیوں کے اندر بھی ویڈیوز بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ تھا، گاڑیاں نہیں مل رہی تھیں،جو گاڑیاں بک کروائی تھی ان کو دبایا گیا تھا۔

ایم این اے آصف خان کے مطابق ہمیں مجبوراً دیگر اضلاع ڈے گاڑیا منگوانی پڑی۔

اسلام آباد کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آئی جی اسلام آباد

آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں احتجاج، ریلی یا مجمع پر پابندی عائد ہے، خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:جانی نقصان کے ذمہ دار اسلام آباد پر دھاوا بولنے والے خود ہوں گے، وزیر داخلہ

آئی جی اسلام آباد نے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ کسی قسم کی ہنگامہ آرائی یا غیرقانونی عمل کا حصہ نہ بنیں، کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

دوسری جانب  جنوبی پنجاب سے  پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل اور عون عباس بپی کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کے لیے روانہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں سیکیورٹی انتظامات عوام کی جان و مال کی حفاظت کے پیش نظر کیے گئے ہیں، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔

عمران خان کی کال پر آج (24نومبر) اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنے لیے تحریک انصاف کی جانب سے اپنے پلان کو حتمی شکل دیدی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہونے والے اجلاس میں طے پایا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان اور کارکنان آزادانہ طور پر اسلام آباد پہنچیں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حتمی منزل ڈی چوک پہنچنے پر حکومت سے اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں ہوںگے جب تک کہ بانی پی ٹی آئی کو ریا نہیں کر دیا جاتا۔

قبل ازیں اور اس اجلاس میں بھی طے پایا کہ انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی ممکنہ بندش کے پیش نظر وائرلیس سیٹس سمیت ضروری سامان ساتھ رکھا جائیگا۔

ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور

اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات کا آغاز بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد ہوگا، ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت مسلح جتھوں سے مقابلہ بھی ویسے ہی کرے گی، وزیردفاع

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے جو حکم ملا ہے اس پر ہر صورت عمل کروں گا، میرا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے جو وہ کہیں گے کروں گا۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، دیگر قیدیوں کی رہائی اور مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے بوکھلاہٹ میں موٹر وے اور شاہراہیں بند کر دیں، ہمارا احتجاج پُر امن ہے حکومت سڑکیں بلاک کرکے عوام کو تکلیف پہنچا رہی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان کے حکم پر 24نومبر(آج) کو پی ٹی آئی کی اسلام آباد کی جانب احتجاجی کال کے باعث جڑواں شہروں میں کاروبار زندگی عملاً معطل ہے۔ دونوں شہروں کی مرکزی شاہراہیں، پبلک ٹرانسپورٹ اور فیض انٹرچینج کوبند کر دیا گیا ہے۔جب کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp