پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ طویل ہرعرصے یہ حکومت کہتی رہی ہے کہ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں آپ مذاکرات نہیں کرتے، لوگ بھی کہہ رہیں ہیں کہ ہم پہلی بار مذاکرات کی طرف آئے ہیں حالانکہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا خان صاحب 6-7 ماہ پہلے ہی مذاکرات کے لیے 3 افراد کو نامزد کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:مکمل تیار ہیں، احتجاج بہر صورت ہوگا، شیخ وقاص اکرم
ہائی پاور جوڈیشل کمیشن کی ڈیمانڈ
نجی ٹیلیویژن پر گفتگو میں اس سوال پر کہ پی ٹی آئی مشروط مذاکرات کریگی؟ شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ جو مذاکراتی کمیٹی عمران خان نے تشکیل دی ہے، اس کے نکات بھی سامنے رکھ دیے گئے ہیں اگر مذاکرات ہوتے ہیں تو اس میں 9 مئی اور 26 نومبر کے جھوٹ مقدمات کے خاتمے کے علاوہ ہائی پاور جوڈیشل کمیشن کی ڈیمانڈ شامل ہے۔
5 رکنی کمیٹی تشکیل
ان کا کہنا تھا کہ پھر 24 نومبر کے بعد دوبارہ 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی۔ تاکہ ملک کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کے دروازے کھلیں۔ بے یقینی کی کیفیت دور ہو۔
حکومت کیخلاف قانونی کارروائی کا عندیہ
شیخ وقاص اکرم کے مطابق حکومت نے آرٹیکل 245 کی آڑ میں تحت جو کیا اور عوام اور اداروں کو آمنے سامنے کھڑا کرنے کی جو سازش کی ہے ہم اس کیخلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:علیمہ خان جیل سے عمران خان کا پیغام لے کر آئیں، مشاورت کی ضرورت ہی نہیں، شیخ وقاص اکرم
پی ٹی آئی حکومت کے سامنے لیٹ گئی
شیخ وقاص کے مطابق عمر ایوب نے صرف ایک بات کی تھی کہ انسان ہوں یا فرشتے ان سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، مگر لوگوں فرض کر لیا کہ شاید پی ٹی آئی حکومت کے سامنے لیٹ گئی ہے۔
حکومت اسٹیبلشمنٹ کے سر پر چل رہی ہے
ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت اسٹیبلشمنٹ کے سر پر چل رہی ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ ان کے سر سے ہاتھ اٹھا لے تو دو گھنٹے میں وفاق اور پنجاب حکومت کا پتا نہیں لگے گا کہ کہاں گئی