رمضان المبارک میں 30 لاکھ مستحق خاندانوں کو رمضان ریلیف پیکج دیا گیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

جمعہ 4 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا  ہے کہ رمضان المبارک میں 30 لاکھ مستحق خاندانوں کو رمضان ریلیف پیکج دیا گیا۔ ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے مستحقین کو ادائیگی کی گئی۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر بینکوں کے ذریعے یہ فریضہ انجام دیا گیا۔

احسن اقبال نے بتایا کہ پروگرام کے تحت 19 لاکھ ڈیجیٹل ٹرانزیکشن ہوئیں۔ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے شفافیت کو بھی یقینی بنایا گیا۔ حکومتی اور پرائیویٹ سیکٹر نے مل کر کام کیا۔ اس عمل میں نجی شعبے نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے بتایا کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا تھا کہ اس رقم کو مستحقین تک ڈیجیٹل طریقے سے پہنچایا جائے گا، اس سارے عمل کو شفاف طریقے سے پایا تکمیل تک پہنچایا گیا، ناممکن کام کو ہماری ٹیم نے ممکن کر دکھایا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کے لیے ’گوگل والٹ‘ کا اجرا

رانا تنویر نے کہا کہ اس سارے عمل میں اسٹیٹ بینک نے اہم کردار ادا کیا۔ اس ماڈل کو دیگر حکومتی اسکیموں میں بھی اپنایا جائے گا۔ ڈیجیٹل ادائیگی کے طریقہ کار پر عوام نے اطمینان کا اظہار کیا۔ 5 ہزار فی گھرانا تقسیم کیے گئے جو 16 ارب روپے بنتے ہیں۔

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ نے کہا کہ 8 لاکھ سے زائد خواتین نے ڈیجیٹل والٹ استعمال کیا، پہلی بار 20 ارب روپے کا منصوبہ ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے مکمل ہوا۔ تمام شعبوں میں ٹیکنالوجی کو ترقی دے رہے ہیں۔

شزا فاطمہ نے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے بھی یہ منصوبہ اہمیت کا حامل ہے، بغیر لائن میں لگے ادائیگی سے عوام کو آسانی میسر آئی۔ 1273 سے زائد شکایات کو حل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ہواوے 3 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو ڈیجیٹل تربیت فراہم کرےگا، وزیراعظم کو بریفنگ

وزیراعظم کی رمضان ریلیف پیکج کے لئے کام کرنے والی حکومتی کور ٹیم اور معاون اداروں کی بہترین کاکردگی کی ستائش

وزیراعظم کی زیر صدارت پرائم منسٹر رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں وزیراعظم نے رمضان ریلیف پیکج کے لیے کام کرنے والی حکومتی کور ٹیم اور معاون اداروں کی بہترین کارکردگی کی ستائش کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے پہلی بار ڈیجیٹل والٹ متعارف کروایا گیا جس کے ذریعے نہایت شفاف اور سہل طریقہ کار سے رقوم مستحقین تک پہنچیں۔ رمضان پیکیج پورے پاکستان بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے لیے بلاتفریق متعارف کروایا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس پیکیج کو شفاف بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان، بی آئی ایس پی،  پی ٹی اے، نادرا اور دیگر معاون اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ رمضان ریلیف پیکج کے دوران موصول ہونے والی شکایات کو آئیندہ لائحہ عمل بناتے ہوئے مدنظر رکھا جائے۔

مزید پڑھیں: ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025: ایک تنقیدی جائزہ

انہوں نے ہدایت کی کہ اس ماڈل کو دیگر حکومتی اسکیموں میں بھی اپنایا جائے۔

اجلاس کو رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے بریفنگ

اجلاس کو بتایا گیا کہ رمضان ریلیف پیکج کی 79 فیصد رقوم انتہائی شفاف طریقے سے مستحقین کو  پہنچائی جا چکی ہیں۔ وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے 2224 ملازمین ڈیوٹی پر مامور تھے۔ رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے کل 1273 شکایات موصول ہوئیں جن کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے گئے۔

بینکس اور دیگر معاون اداروں کی جانب سے اس پیکج کی آگاہی کے حوالے سے 62 لاکھ روبو کالز کی گئیں، 178,700 آؤٹ باؤنڈ کالز کی گئیں جبکہ 61 لاکھ ایس ایم ایس بھیجے گئے۔ نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن کے کال سینٹر سے اس پیکج کی جانکاری اور معلومات کے حوالے سے 126,839  آؤٹ باؤنڈ جبکہ 158551 ان باؤنڈ کالز ہوئیں۔

رمضان پیکیج کے تحت 1.9 ملین ڈیجیٹل ادائیگیاں ہوئیں اور 951,191 ڈیجیٹل والیٹ استعمال ہوئے جو ڈیجیٹل نیشن پاکستان کے ویژن کے تکمیل کی جانب اہم قدم ہے۔ 823,653 خواتین نے ڈیجیٹل والٹس استعمال کیے جبکہ 2,541 خصوصی افراد نے ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے رقوم وصل کیں۔ الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے رمضان پیکج کی  بھرپور آگاہی مہم چلائی گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ڈیجیٹل ایف ڈی آئی کو فعال کرنے کا منصوبہ کتنا مفید ثابت ہوگا؟

اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ،  وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، متعلقہ سرکاری افسران اور رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے معاون نجی کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp