بھارت دہشتگردوں کو فنڈنگ اور خطے کا امن تباہ کر رہا ہے، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر

جمعہ 23 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی سیکرٹری داخلہ اور ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اسلام آباد میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال، بھارتی اقدامات اور حالیہ دہشتگردی کے واقعات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت خطے میں امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نہ صرف دہشتگرد گروہوں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی سرپرستی بھی کرتا ہے تاکہ پاکستان میں بدامنی پھیلائی جا سکے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے ہی بھارت بد امنی کے لیے سرگرم ہے۔ مکتی باہنی کا قیام اور سقوط ڈھاکا اس کی واضح مثالیں ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت گزشتہ 2 دہائیوں سے ریاستی دہشتگردی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ پاکستان نے 2009 میں اقوام متحدہ میں ایک ڈوزیئر پیش کیا جس میں بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت شامل تھے۔ بعدازاں 2016 میں بھی پاکستان نے بھارت کی دہشتگردی میں ملوث ہونے کے شواہد عالمی برادری کے سامنے رکھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور چین ذمہ دار ممالک اور خطے میں امن و استحکام کے لیے کوشاں ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

ترجمان پاک فوج نے انکشاف کیا کہ متعدد گرفتار دہشتگردوں نے بھارتی سرپرستی کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت منظم انداز میں دہشتگردوں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے، اور خضدار میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملے میں بھی بھارتی پشت پناہی واضح ہے۔ اس حملے میں کئی معصوم بچے شہید ہوئے جبکہ متعدد تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

انہوں نے کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک حاضر سروس بھارتی افسر نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت پاکستان میں بدامنی کے لیے کس طرح دہشتگردی کی کارروائیاں کراتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کی شکل میں بھارت جان بوجھ کر معصوم اور نہتے پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اور بلوچستان میں مزدوروں کے قتل عام سے لے کر بچوں کی شہادتوں تک، ہر واردات میں بھارتی ہاتھ واضح ہے۔ یہ ہے بھارت کا اصل دہشتگرد چہرہ، جسے دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جانا ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی پر وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی سیاسی قیادت کو بریفنگ

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت خطے کا امن سبوتاژ کرنے پر تلا ہوا ہے اور گزشتہ 20 برس سے ریاستی دہشتگردی کو بطور پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارت دہشتگردوں کو نہ صرف مالی معاونت فراہم کرتا ہے بلکہ ان کی مکمل پشت پناہی بھی کرتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 2009 میں پاکستان نے بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید شواہد اقوام متحدہ میں پیش کیے تھے، جب کہ اسی برس پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کو براہ راست بھی ثبوت فراہم کیے۔ بعد ازاں 2016 میں بھی بھارت کی دہشتگرد سرگرمیوں کے شواہد عالمی برادری کے سامنے رکھے گئے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں گرفتار ہونے والے متعدد دہشتگردوں نے بھارتی سرپرستی کا اعتراف کیا ہے۔ سرنڈر کرنے والے “فتنہ الہندوستان” کے ارکان نے بھی اپنے بیانات میں بھارت کی پشت پناہی کے تمام تر حقائق بیان کیے۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو انہوں نے بھارت کے ریاستی دہشتگردی کے عملی ثبوت کے طور پر پیش کیا۔

مزید پڑھیں:2 سال کے بچے کو شہید کرکے بھارتی میڈیا جشن منارہا ہے، یہ شرمناک ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے حالیہ دہشتگرد حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 21 مئی کو بھارتی ایما پر بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، جس میں کئی معصوم بچے شہید اور کئی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 12 اپریل 2024 کو دہشتگردوں نے 12 مزدوروں کو شہید کیا، 28 اپریل کو کیچ میں دو مزدور، 9 مئی کو سربند میں 7 افراد، 14 فروری کو 10 شہری، اور 19 فروری کو بارکھان میں 7 مسافر دہشتگردی کا نشانہ بنے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان واقعات کو بھارت کے دہشتگرد چہرے کی عکاسی قرار دیا اور کہا کہ فتنہ الہندوستان کا اصل مکروہ چہرہ خضدار میں بچوں کی شہادت سے مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لیا جائے اور معصوم جانوں کے ضیاع کو روکا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ملک ہے اور فتنہ الہندوستان جیسا نیٹ ورک خضدار، کیچ، بارکھان اور دیگر علاقوں میں معصوم شہریوں پر حملوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 مئی کو خضدار میں ہونے والے اسکول بس حملے میں بھارت کے حکم پر دہشتگردوں نے بچوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 6 بچے شہید اور 51 زخمی ہوئے۔ کئی بچے اب بھی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

مزید پڑھیں: حملہ آوروں کے لیے ہمارا جواب بے رحمانہ ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا اسکائی نیوز کو انٹرویو

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ صرف 2024 سے لے کر اب تک متعدد سنگین واقعات پیش آئے ہیں:

12 اپریل کو 12 مزدوروں کو شہید کیا گیا

28 اپریل کو کیچ میں 2 مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا

9 مئی کو 7 حجاموں کو دوران نیند قتل کیا گیا

10 اکتوبر کو دکی کی کوئلہ کان میں مزدوروں پر حملہ ہوا

10 فروری 2025 کو کیچ میں 2 درزی شہید کیے گئے

جعفر ایکسپریس پر بھی حملہ کرایا گیا

انہوں نے کہا کہ کہ ان تمام حملوں کے پیچھے فتنہ الہندوستان کا ہاتھ ہے، جس نے 21 مزدوروں اور 7 حجاموں کا اجتماعی قتل کرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے یہ اقدامات درحقیقت اس کی حیوانیت اور مکروہ چہرے کی عکاسی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارتی پائلٹ پاکستان کی حراست میں ہے یا نہیں؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتادیا

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کو بھارت نے دہشتگردی کی نئی لہر شروع کی جس میں 40 معصوم پاکستانی شہید کیے گئے۔ تاہم، آپریشن ’بنیان مرصوص‘ میں پاکستان نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ دشمن کے یہ عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیے جائیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خضدار حملے اور بھارت کے ردعمل پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا بچوں کی شہادت پر جشن مناتا ہے، جو انسانیت سوز رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خضدار بس حملہ صبح کے وقت ہوا، اور افسوسناک طور پر بھارتی میڈیا نے اس واقعے پر خوشی منائی، جو عالمی صحافتی اقدار اور انسانیت کی توہین ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوال اٹھایا کہ دنیا کا کون سا ایسا ملک یا میڈیا ہے جو دہشتگردی کے حملوں پر خوشی مناتا ہے؟ تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی ملک نے بچوں کی شہادت پر جشن منایا ہو۔ 11 مئی کو بھارتی خفیہ ایجنسی را نے کالعدم بی ایل اے سے ایک دھمکی آمیز پریس ریلیز جاری کروائی۔ انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ کیا کالعدم بی ایل اے کی دھمکیوں سے ہم ڈر جائیں گے؟ ہرگز نہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج سینہ ٹھوک کر ملک کے دفاع کے لیے کھڑی ہیں۔

مزید پڑھیں: سچ سے لرز جانے والی مودی سرکار نے آئی ایس پی آر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بلاک کردیے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے جعفر ایکسپریس حملے کے دوران بھارتی میڈیا کے کردار کو بھی بے نقاب کیا، اور بتایا کہ اس دوران بھارتی سوشل میڈیا پر کھلے عام جشن منایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا نہ صرف جھوٹ پھیلانے میں ملوث ہے بلکہ دہشتگردوں کے بیانیے کو فروغ دیتا ہے۔

انہوں نے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے پاس مہنگے ترین اسلحے کی موجودگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں سے مہنگا اور جدید اسلحہ برآمد ہورہا ہے، سوال یہ ہے کہ انہیں یہ اسلحہ کون خرید کر دے رہا ہے؟

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت نہ صرف دہشتگردوں کو فنڈنگ کر رہا ہے بلکہ انہیں جدید ہتھیاروں سے بھی لیس کر رہا ہے، تاکہ وہ پاکستان کے اندر معصوم شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنائیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ہر فورم پر بھارت سے ثبوت مانگے، مگر کوئی شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔

مزید پڑھیں: ڈی جی آئی ایس پی آر کی ’نمل‘ کے طلبا و طالبات اور اساتذہ کے ساتھ نشست

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران بھارتی میجر سندیپ کی وہ آڈیو بھی میڈیا کو سنوائی جس میں وہ ایک دہشتگرد سے پاکستان میں حملوں اور مالی معاونت پر گفتگو کر رہا ہے۔ جنرل احمد شریف کے مطابق بھارت نہ صرف دہشتگردوں کو مہنگا اسلحہ اور آلات فراہم کر رہا ہے بلکہ پاکستان میں دہشتگردی کو منظم انداز میں فروغ دے رہا ہے، جس کا ثبوت بلوچستان سے لاہور تک حملوں کی بھارتی منصوبہ بندی ہے۔

انہوں نے خضدار، بارکھان، جعفر ایکسپریس اور لسبیلہ جیسے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کا تسلسل ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی میڈیا کے کردار کو بھی بے نقاب کیا جو دہشتگردی کے واقعات پر جشن مناتا ہے اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی چینلز پر بی ایل اے کے دہشتگرد کھلے عام پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہیں، جبکہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ اصل دہشتگرد کون ہے۔ انہوں نے فتنہ الہندوستان گروہ کے 11 مئی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف لڑنے کا اعلان کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارتی ریٹائرڈ جرنیل ’بلوچستان، بلوچستان‘ کی گردان الاپ کر جلتی پر تیل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن پاکستانی قوم اور افواج اپنے عزم پر قائم ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ بھارت کے مکروہ چہرے کو پہچانے اور اس کی ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہندوستان کو سمجھ نہیں آرہی کہ پاکستانی عوام اکٹھے ہورہے ہیں اور عوام اکٹھے ہوکے دہشتگردی کی تباہی نکال دیں گے، کیوں کہ پاکستانی عوام کو کلیئر ہے کہ یہ کوئی بلوچوں کی جنگ نہیں ہے، یہ ہندوستان کی پراکسیاں ہیں، یہ پیسوں پہ معصوم بچوں کو قتل کررہے ہیں۔،

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی ایک اور پریشانی یہ ہے کہ بلوچستان معاشی لحاظ سے بہت اہم ہے، بلوچستان میں ریکوڈک آپریشنل ہونے جارہا ہے جس میں متعدد بیرونی پارٹنر بھی شامل ہیں، بیرونی سرمایہ کاروں کی اس منصوبے میں بہت دلچسپی ہے، سرماریہ کاروں کی چاغی منرلز میں دلچسپی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بڑی چیزیں ہورہی ہیں، گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت کام ہورہا ہے، لاکھوں ایکٹر زمین قابل کاشت ہوگئی ہے، کچھی کینال میں تیل کے پراجیکٹ پر کام ہورہا ہے، گوادر پورٹ، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، 73 ہزار بلوچ طلبا اسکالر شپس پر تعلیم حاصل کررہے ہیں، صوبے میں 13 کیڈٹ کالجز ہیں،321 ٹیکنیکل کالجز ہیں، بلوچستان میں روڑ نیٹ ورک 25 ہزار کلومیٹر سے اوپر جاچکا ہے۔

’بلوچستان میں ڈائلیسز سینٹر، اسپتال بنے ہیں، وہ اس سوشل اکنامک ترقی کو دیکھتے ہیں، بلوچستان میں دہشتگردوں کے مقابلے میں عبدالصمد یار رند جیسے لڑکے کھڑے ہیں جو اسپیس سائنٹسٹ ہیں، اس کے مقابلے میں آکسفورڈ یونین کا صدر ہے، وہ ہمارا بلوچ بھائی ہے، عائشہ الزہری جیسی بچیاں کھڑی ہیں جو وہاں پر ڈپٹی کمشنر ہیں، وہاں پہ شاہزیب رند آکے کھڑا ہے جو بلوچستان کا اصل چہرہ ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ بھی پریشانی یہ ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے مقابلے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی حکام کے کتنے ترقیاتی پراجیکٹ چل رہے ہیں، چھوٹے چھوٹے منصوبے، گوادر کے مچھیروں کو فشنگ نیٹ دے کے، چھوٹے چھوٹے اسپتال، حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت کا بلوچستان پر کافی فوکس ہے، وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بلوچستان میں ہوا، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس بلوچستان میں ہو۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں انڈین اسپانسر دہشتگرد موجود ہیں، پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کون کررہا ہے، آرمی چیف نے کہا تھا کہ 13 لاکھ انڈین آرمی ہمیں شکست نہیں دے سکی تو 1300 دہشتگرد ہمیں کیا شکست دیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے کوئی نظریہ نہیں ہے، اس دہشتگردی کے پیچھے صرف ہندوستان کی اجارہ داری کی خواہش ہے، کیوں کہ وہ خطے اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں، اس کے لیے وہ پیسے لگاتے ہیں، جس کا ثبوت سب کے سامنے ہے، میڈیا نے اصل چہرہ دنیا کے سامنے لانا ہے، ماہرنگ بلوچ کا اصل چہرہ بھی دنیا کو دیکھایا جائے، جو لوگ انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، دہشتگرد کا نہ مذہب سے تعلق ہے نہ انسانیت سے اور نہ انسانی حقوق سے کوئی تعلق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ جو تصاویر لاپتا افراد کی لے کر پھرتے ہیں، جب دہشتگرد مارے جاتے ہیں، ہم ان کا ڈی این اے کراتے ہیں ان میں سے آدھے مسنگ پرسنز ہوتے ہیں جن کی وہ تصاویز لے کے پھرتے ہیں، جعفرایکسپریس حملے میں معصوم لوگ شہید ہوئے، یہ کون ہوتے ہیں کہ آکے کہیں کہ ہمیں دہشتگردوں کی لاشیں دیں، لاشیں تو لواحقین کو جائیں گی، ریاست کا ایک طریقہ کار ہے، اب تو کھل کے سامنے آگیا ہے کہ ماہرنگ بلوچ اور بی وائے سی دہشتگردوں کی پراکسیزہیں، اس میں کوئی شک باقی نہیں رہا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے اپنے علاقے امرتسر میں پروجیکٹائلز فائر کیے، بھارت نے ننکانہ صاحب میں سکھوں کے مذہبی مقام کے اوپر ڈرونز بھیج کر اسے تباہ کرنے کی کوشش کی، پاکستان نے یہ کوشش ناکام بنائی، گولڈن ٹیمپلز کے حوالے سے بھی بات ہندوستان کی میڈیا پر چلی، پاکستان میں پنجابیوں کی سکھ کمیونٹی سے دیرینہ تعلق ہے، چاہے زبان ہو یا کلچرل رشتہ، ایک محبت اور عزت کا رشتہ ہے، جب سکھ یاتری آتے ہیں تو کتنی محبت سے پاکستان کے عوام ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا پر پاکستان کے افسروں اور جوانوں کے سروں کی قیمتیں لگائی جا رہی ہیں، بھارت کے اندر سے سوالات آ رہے ہیں کہ سکیورٹی فیلیئر ہوگیا، یہ دہشت گردی کہاں جا کر ختم ہوتی ہے، کون ہدایات دیتا ہے، سب کچھ واضح ہے، معرکہ حق میں اللہ تعالیٰ کی مدد سے بھارت کا منہ کالا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان اور اس کے فتنے کھل کر سامنے آ رہے ہیں، بی ایل اے کے دہشتگرد بھارتی چینلز پر پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں، بھارت اور فتنہ الہندوستان پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

انہون نے کہا کہ اگر پاکستان نے ہندوستان میں کسی جگہ پر حملہ کرنا ہے تو وہ سکھوں کے مذہبی مقامات پر حملہ کیوں کرے گا، ہمارا سکھوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے، ایک دوسرے کے ساتھ انسیت ہے، ہم ان کے مقدس مقامات کی حفاظت کرتے ہیں، خیال کرتے ہیں، حیرت ہے کہ بھارتی میڈیا پر ایک حاضر سروس جنرل آکر جھوٹ بولتا ہے، یہ ایک غیرپیشہ ورانہ کام ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بلوچستان میں حملے کا واقعہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سرپرستی میں ہوا، فتنہ الہندوستان کا تعلق بلوچستان سے نہیں صرف بھارتی آقاؤں سے ہے، بھارت میں آزاد میڈیا کا کوئی وجود نہیں، سارا میڈیا ریاست کے کنٹرول میں ہے، پاکستان میں میڈیا کی آزادی کی بات کرنے والوں نے بھارتی میڈیا کا حال دیکھ لیا۔

خضدار حملہ سکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا، وفاقی سیکرٹری داخلہ

قبل ازیں پریس کانفرنس کے آغاز میں وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملے میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے، دہشتگردوں کو خضدار حملے کے خطرناک نتائج بھگتنا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ خضدار میں دہشت گردوں نے بزدلانہ حملے میں سکول کے بچوں کو نشانہ بنایا جس میں 6 بچے شہید ہوئے، یہ دہشت گرد حملہ سکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا، بھارت بلوچستان میں بدامنی پھیلانا چاہتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp