اسکردو جاتے ہوئے لاپتا ہونے والے نوجوانوں کا سراغ مل گیا، ایک لاش برآمد

ہفتہ 24 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے خوبصورت لیکن دشوار گزار پہاڑی راستوں پر ایک افسوسناک حادثے نے سیر و سیاحت کی خوشیوں کو غم میں بدل دیا۔

یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان سے راولپنڈی آنے والی مسافر بس کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

گلگت سے اسکردو جاتے ہوئے لاپتا ہونے والے 4 نوجوانوں کی گاڑی کا مقام بالآخر ٹریس کر لیا گیا ہے، اور ریسکیو 1122 اسکردو کے مطابق جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

حادثے میں انتقال کر جانے والے دوستوں کا گروپ فوٹو

ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی سفید رنگ کی ہونڈا سٹی (رجسٹریشن نمبر: ANE 805، اسلام آباد) دُشوار گزار پہاڑی علاقے میں ملی ہے۔

 ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ سے ایک نوجوان کی لاش برآمد کر لی ہے، جبکہ باقی 3 افراد کی تلاش کے لیے کارروائی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:راولپنڈی سے گلگت جانے والی بس کو حادثہ، 3 مسافر جاں بحق

لاپتا ہونے والے نوجوانوں کی شناخت واصف شہزاد، عمر احسان، عثمان ڈار اور سلیمان نصراللہ کے طور پر ہوئی ہے۔

سلیمان حال ہی میں اٹلی سے وطن واپس آیا تھا،اور دوستوں نے اس کی واپسی پر شمالی علاقوں کی سیر کا پروگرام بنایا تھا۔ یہ نوجوان 15 مئی کی شام گلگت پہنچے اور دنیور کے علاقے میں واقع ’محسن لاجز‘ میں قیام کیا۔

 16 مئی کی صبح وہ اسکردو کے لیے روانہ ہوئے، مگر منزل تک نہ پہنچ سکے۔

ایک ہفتے تک ان کے موبائل بند رہے، گاڑی کا کوئی سراغ نہ ملا، نہ کسی چیک پوسٹ پر ان کا اندراج ہوا۔ بالآخر، قانون نافذ کرنے والے اداروں، ریسکیو 1122 اور مقامی رضا کاروں کی مشترکہ کوششوں سے حادثے کے مقام تک پہنچا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان میں 2 مختلف ٹریفک حادثات میں 5 افراد جاں بحق، 8 زخمی

ریسکیو آپریشن میں ریسکیو 1122، گلگت بلتستان پولیس اور مقامی رضاکار بھرپور طریقے سے شریک ہیں۔ جائے حادثہ ایک دشوار گزار اور خطرناک علاقہ بتایا جا رہا ہے، جہاں پہنچنا بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔

جائے حادثہ پر موجود پولیس اور ریسکیو ٹیم

واقعے نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو غم میں مبتلا کر دیا ہے بلکہ یہ ایک تلخ سوال بھی اٹھا رہا ہے کہ کیا شمالی علاقوں میں سیاحوں کے لیے سیکیورٹی اور ٹریول مانیٹرنگ کے مؤثر انتظامات کیوں موجود نہیں؟

اب تک کی صورتحال افسوسناک ضرور ہے، مگر ریسکیو ٹیمیں پرامید ہیں کہ باقی 3 نوجوانوں کا سراغ بھی جلد مل جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے