شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری ’آڈیو جنگ‘ کا خاتمہ، دونوں ممالک میں مذاکرات کا امکان

جمعرات 12 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جنوبی کوریا کی جوائنٹ چیفز آف اسٹاف نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے اپنے سرحدی علاقوں میں شور مچانے والے ہائیڈگوپ (لاؤڈ اسپیکر) پروگرام روک دیے ہیں۔

یہ پیشرفت جنوبی کوریا کی جانب سے بھی ایسے نشریات کو ایک روز پہلے معطل کرنے کے بعد سامنے آئی، جن میں شمالی کوریا کی مخالفت اور K‑pop میوزک شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کا متعدد قسم کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

جنوبی کوریا کے نئے صدر لی جے میونگ نے اقتدار سنبھالتے ہی اس اقدام کا اعلان کیا، جس کا مقصد سرحدی کشیدگی کو کم کرنا اور شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کا ماحول بنانا ہے ۔

اس اقدام پر سرحدی علاقے میں رہنے والے افراد نے خوشی کا اظہار کیا کیونکہ لاؤڈ اسپیکرز کی مسلسل آواز سے ان کی نیند اور روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی تھی۔

یہ ’آڈیو جنگ‘ پچھلے سال اس وقت شروع ہوئی تھی، جب شمالی کوریا نے اڑنے والے غباروں کے ذریعے جنوبی کوریا میں کچرا پھینکنا شروع کیا تھا، جس پر جنوبی کوریا نے ردعمل میں پروپیگنڈا اور K‑pop نشر کیا۔

اب دونوں ممالک کی جانب سے نشریات بند ہونے سے ایک حوصلہ افزا خاموشی قائم ہوئی ہے، جو ایک نازک لیکن امید افزا قدم تصور کی جا رہی ہے۔

سرحدی تناؤ میں بہتری اور مؤثر امن کی نشاندہی کے طور پر اس پیش رفت کو دیکھاجا رہا ہے، لیکن دونوں اطراف کی پیشہ ورانہ اور سیاسی قیادت اب مستقبل قریب میں تعلقات میں مزید کشادگی یا سختی کا فیصلہ کریں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

1971 کی پاک بھارت جنگ: بہاریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم تاریخ کا سیاہ باب

آزادی رائے کو بھونکنے دو

بنگلہ دیش کا کولمبو سیکیورٹی کانکلیو میں علاقائی سلامتی کے عزم کا اعادہ

فلپائن میں سابق میئر ’ایلس گو‘ کو انسانی اسمگلنگ پر عمرقید

آج ورلڈ ہیلو ڈے، لوگ یہ دن کیوں منانا شروع ہوگئے؟

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟