خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس ذوالفقار حمید نے انکشاف کیا ہے کہ صوبے میں دہشتگرد اب تخریبی سرگرمیوں کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں، خاص طور پر ضم شدہ قبائلی اضلاع اور جنوبی علاقوں میں یہ رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین نے مچھر جتنا چھوٹا جدید ڈرون تیار کرلیا، مقاصد کیا ہیں؟
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا نے کہا کہ ان علاقوں میں دہشتگردوں کی جانب سے ڈرونز کے استعمال کی تصدیق ہو چکی ہے، جس سے سیکیورٹی خدشات میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں ڈرون کا استعمال بڑھ رہا ہے، اور یہ امکان موجود ہے کہ دہشتگرد اس ٹیکنالوجی کو مزید وسعت دیں گے۔ آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ پولیس کو تمام اضلاع میں ڈرونز کی فوری ضرورت ہے تاکہ بروقت نگرانی اور کارروائی ممکن ہو سکے۔
ان کے مطابق خاص طور پر رات کے وقت کام کرنے والے جدید ڈرونز سیکیورٹی کے لیے ناگزیر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس کے لیے ڈرونز کی خریداری پر کام جاری ہے، اور امید ظاہر کی کہ یہ اہم کمی جلد پوری کر لی جائے گی۔