کوئٹہ میں داعش سے منسلک اغوا کار گروہ کے خلاف بڑی کارروائی، 2 دہشتگرد ہلاک

ہفتہ 28 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کمشنر کوئٹہ محمد حمزہ شفقت کے مطابق داعش سے منسلک ایک خطرناک دہشت گرد گروہ نے حالیہ دنوں میں کوئٹہ سے ایک کمسن بچے کو اغوا کر کے 3 ارب روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔

اس افسوسناک واقعے کے بعد پولیس اور خفیہ اداروں نے مشترکہ طور پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کا آغاز کیا۔

کارروائی کے دوران 6 مشتبہ افراد کی نشاندہی کی گئی، جن میں 5 پاکستانی اور ایک افغان شہری شامل ہے۔ دہشتگرد گروہ ایرانی واٹس ایپ نمبرز کے ذریعے رابطے میں تھا اور مسلسل اپنی پناہ گاہیں تبدیل کر رہا تھا تاکہ گرفتاری سے بچا جا سکے۔ اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی کو بھی ٹریس کر کے قبضے میں لیا گیا۔

حکام کے مطابق 3 مختلف ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے، اور تفتیش کے لیے اہم شواہد حاصل کیے گئے۔ اس مقصد کے لیے ایک ہزار سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا گیا، جبکہ 2 ہزار سے زیادہ گھروں اور 400 سے زائد کرائے کے مقامات کی تلاشی بھی لی گئی۔

اس آپریشن میں افغان اور ایرانی حکام نے بھی تعاون کیا اور ملزمان سے متعلق اہم معلومات فراہم کیں، جبکہ واٹس ایپ انتظامیہ نے مشتبہ نمبرز کا ریکارڈ شیئر کیا۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ میں داعش کے ہاتھوں تاجر کے بیٹے کا اغوا اور قتل

کارروائی کا اہم مرحلہ بلوچستان کے علاقے دشت، مستونگ میں پیش آیا، جہاں حساس اطلاعات پر چھاپہ مارا گیا۔ دوران کارروائی ایک دہشتگرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جبکہ دوسرا مقابلے میں مارا گیا۔ اس دوران پولیس کی بکتر بند گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔

بدقسمتی سے مغوی بچے کو شہید کر کے خفیہ طور پر دفن کر دیا گیا تھا، تاہم پولیس نے لاش برآمد کر کے ڈی این اے کے ذریعے شناخت کی، اور بعد ازاں مکمل احترام کے ساتھ ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔

کمشنر کوئٹہ نے بتایا کہ داعش سے وابستہ اس نیٹ ورک کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، اور ان شاء اللہ باقی ماندہ عناصر کو بھی جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp