سینیٹ ٹکٹوں کی تقسیم: نظریاتی کارکنوں کو نظرانداز کرنے پر پشاور میں پی ٹی آئی کا احتجاج

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیٹ انتخابات کے لیے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے جاری کی گئی حتمی فہرست کے خلاف پشاور میں پی ٹی آئی کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے مؤقف اختیار کیاکہ فہرست میں نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کرکے بااثر افراد کو شامل کیا گیا ہے، جس پر وہ سراپا احتجاج ہیں۔

پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے اور احتجاج شروع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد بیرسٹر سیف نے فائنل نام سامنے لائے جو کسی صورت منظور نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ پر ارب پتی افراد کے سینیٹ تک پہنچنے کی داستان

احتجاجی کارکنان نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’کارکنوں کے حقوق پر ڈاکا نامنظور‘ جیسے نعرے درج تھے۔ اس کے علاوہ ’اے ٹی ایم امیدوار نامنظور‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔

احتجاجی کارکنان کا کہنا تھا کہ پشاور ریجن کے رہنما عرفان سلیم نے پارٹی کے لیے بڑی قربانیاں ہیں۔ 9 مئی کے بعد جہاں زیادہ تر رہنما روپوش ہوگئے یا خاموشی اختیار کی وہیں عرفان سلیم نے پارٹی کے ساتھ وفا نبھائی اور اس جرم میں جیل بھی گئے۔

کارکنوں نے کہاکہ عمران خان نے عرفان سلیم کو سینیٹ کے لیے امیدوار نامزد کیا تھا لیکن پھر اچانک نام نکال کر اے ٹی ایم کہلوانے والے مرزا آفریدی کا نام شامل کرلیا گیا جو ناانصافی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے عرفان سلیم کے نام کی منظوری خود عمران خان نے دی تھی، جبکہ عمران خان سے ملاقات کے بعد علیمہ خان نے واضح کیاکہ چیئرمین کی ہدایت ہے کہ قیادت مشاورت سے امیدوار فائنل کرے، جبکہ رات گئے عمران خان کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے علیمہ خان کے بیان کی توثیق بھی کر دی گئی تھی۔

احتجاجی کارکنان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر سیف نے جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد ’خاص شخصیات‘ کے ناموں کی منظوری کا دعویٰ کیا، علیمہ خان اور بیرسٹر سیف کے بیانات میں واضح تضاد ہے۔

کارکنوں نے کہاکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سینیٹ انتخابات سے عرفان سلیم کو باہر رکھا گیا۔ بتایا جائے حقیقی کارکنوں کو نظرانداز کرکے سرمایہ داروں کو ٹکٹ دے کر کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟

احتجاجی کارکنان کا مزید کہنا تھا کہ عرفان سلیم کی پارٹی کے لیے قربانیوں کا سب کو معلوم ہے، کارکنوں پر بند کمروں کے فیصلے مسلط نہ کیے جائیں۔

احتجاج میں پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی ارباب شیر علی سمیت کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

احتجاج سے خطاب میں مقامی رہنماؤں نے کہاکہ بیرسٹر سیف اچانک کس طرح مرزا آفریدی کے نام کا اعلان کر سکتا ہے۔ ’سب کو پتا ہے کہ بیرسٹر سیف کس کے آدمی ہیں، اور مرزا آفریدی کون ہے۔‘

انہوں نے کہاکہ وہ انصاف کی باتیں کرتے ہیں جبکہ پارٹی میں ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، اگر وہ اپنا حق نہیں لے سکتے تو دوسروں کو کیا انصاف دلائیں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیاکہ عرفان سلیم سمیت نظریاتی کارکنوں کا نام سینیٹ ٹکٹ کے لیے شامل کیا جائے اور سرمایہ داروں کا نام نکالا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کے لیے امیدوار فائنل، عمران خان، بیرسٹر سیف ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے عمران خان سے جیل میں ملاقات کی تھی۔ جس میں انہوں عمران خان کی جانب سے سینیٹ امیدواروں کے نام بھی سامنے لائے۔ لسٹ میں مومنہ باسط اور عرفان سلیم کی جگہ مشال یوسفزئی اور مرزا آفریدی کے نام شامل کیے گئے، جس پر کارکنان سراپا احتجاج ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp