پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما، سابق گورنر بلوچستان، سابق وفاقی وزیر اور سابق رکنِ قومی اسمبلی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عبد القادر بلوچ نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے باضابطہ استعفیٰ دے دیا ہے اور سیاست سے مکمل طور پر کنارہ کش ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر سرفراز ڈومکی اور بلوچستان کی دیگر سیاسی شخصیات کی پیپلز پارٹی میں شمولیت
عبد القادر بلوچ نے اپنے فیصلے کو باقاعدہ بیان کی صورت میں جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ انہوں نے طویل مشاورت اور اپنے قریبی سیاسی رفقا اور دوستوں سے تفصیلی غور و فکر کے بعد کیا ہے۔ ان کے بقول، اب وہ کسی بھی سیاسی جماعت یا سرگرمی سے وابستہ نہیں رہیں گے اور پارٹی سیاست میں مزید حصہ نہیں لیں گے۔
انہوں نے اپنے سیاسی ساتھیوں کو یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے اپنی سرگرمیاں اور خدمات پہلے کی طرح جاری رکھیں۔ انہوں نے اپنے طویل سیاسی سفر میں ساتھ دینے والے تمام احباب، کارکنوں اور رفقا کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ بھی ادا کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ نے کہا کہ اگرچہ وہ باقاعدہ سیاست چھوڑ رہے ہیں، تاہم اپنی نجی حیثیت میں ملک و قوم کی خدمت جاری رکھیں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ کون ہیں؟
پاکستان کی سیاست اور عسکری تاریخ میں نمایاں مقام رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عبد القادر بلوچ نے ایک طویل اور متنوع سفر طے کیا ہے۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عبد القادر بلوچ 9 اپریل 1945 کو ضلع خاران میں پیدا ہوئے اور پاک فوج میں اعلیٰ تربیت حاصل کی۔
انہوں نے 1966 میں فوج میں شمولیت اختیار کی اور مختلف اہم عہدوں پر فائز رہے۔ ان کی خدمات میں 16 بلوچ رجمنٹ کی قیادت، کارگل جنگ، اور بلوچستان میں XII کور کی کمان شامل ہے۔ وہ 2001 کے بعد کی کشیدہ صورتحال میں بلوچستان میں کور کمانڈر رہے۔ 2003 میں انہیں بلوچستان کا گورنر مقرر کیا گیا، جہاں انہوں نے صوبے میں ایمرجنسی کی صورتحال کے دوران اہم انتظامی کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی نگراں کابینہ نے حلف اٹھا لیا، کون کون شامل ہے؟
عبد القادر بلوچ 2008 میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، بعد میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی اور 2013 کے انتخابات میں دوبارہ کامیاب ہوئے۔ نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں وفاقی وزیر برائے ریاستی و سرحدی امور کے طور پر خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے فاٹا کے متاثرین کی بحالی سمیت مختلف اہم امور پر کام کیا۔
نومبر 2020 میں عبد القادر بلوچ نے مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیار کر لی۔ انہوں نے نواز شریف کے فوج مخالف بیانیے پر شدید اعتراضات اٹھائے اور کہا کہ وہ اسی فوج کی بدولت ہیں اور اپنے چیف کے خلاف بات کرنے والوں کے ساتھ نہیں رہ سکتے۔ اگست 2021 میں انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی، جس پر پارٹی قیادت نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔