بلوچستان کے مختلف اضلاع میں شدت پسندوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز، سرکاری دفاتر اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 8 ایف سی اہلکار اور 2 خواتین زخمی ہوگئیں۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ میں لنک بادینی روڈ پر پولیس گاڑی کے گزرنے کے بعد دھماکا ہوا، جس سے ایک گاڑی کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 2 روز میں 47 دہشتگرد ہلاک
لیویز ذرائع کے مطابق قلات کے علاقے منگچر میں نامعلوم افراد کی جانب سے 2 راکٹ فائر کیے گئے جو ایف سی کیمپ کے قریب گر کر پھٹ گئے، دھماکوں سے علاقہ گونج اٹھا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خضدار کے علاقے زہری میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملے میں 6 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ فورسز کی جوابی کارروائی جاری ہے۔ کیچ کے علاقے آبسر میں ایک گھر پر دستی بم حملے کے نتیجے میں 2 خواتین زخمی ہوئی ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بسیمہ میں سیکیورٹی فورسز کے ہیڈکوارٹر اور پولیس گاڑیوں پر شدت پسندوں نے حملہ کیا، جس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مستونگ میں ڈی سی آفس پر دستی بم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کی تصاویر یا ویڈیوز بنانے پر کارروائی ہوگی، محکمہ اطلاعات بلوچستان نے خبردار کردیا
بلیدہ میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دہشتگردوں کی حملے کی کوشش کو ناکام بنایا گیا، جوابی کارروائی میں ایک دہشتگرد زخمی ہوا۔