اسلام آباد کی احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو القادر ٹرسٹ اراضی کیس میں 8 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے سے متعلق اپنا گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔
تحریری عدالتی فیصلے میں احتساب عدالت نے عمران خان سے ان کے ذاتی معالج کی ملاقات کی بھی اجازت دی دیتے ہوئے عمران خان کا طبی معائنہ کرنے والی ٹیم میں ڈاکٹر فیصل سلطان کو بھی شامل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
احتساب عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں دورانِ ریمانڈ عمران خان کو اہلیہ سے بات کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔ ریمانڈ کے دوران عمران خان کے وکلا کو ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے کہا گیا ہے ڈاکٹر فیصل اپنی طبی ٹیم کے ہمراہ عمران خان کا طبی معائنہ کر سکتے ہیں۔
احتساب عدالت کے تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ریمانڈ کے دوران عمران خان کو اپنے رشتے داروں سے ملنے کی بھی اجازت ہو گی۔عدالت نے عمران خان کی اپنی اہلیہ سے فون پر بات کرنے کی صورت میں خصوصی انتظامات کی بھی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس لائنز اسلام آباد کے نیو گیسٹ ہاؤس میں منعقدہ عدالتی کارروائی میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ون کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر اعظم عمران خان کا القادر ٹرسٹ کیس میں 8 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیب کے حوالے کردیا تھا۔