ایڈیشنل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے محمد سرفراز چوہدری نے حالیہ بیان میں انکشاف کیا ہے کہ صرف ڈکی بھائی اور رجب بٹ ہی نہیں بلکہ مزید افراد بھی زیرِ تفتیش ہیں۔
محمد سرفراز چوہدری نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں ان سے ڈکی بھائی سے متعلق سوالات کیے گئے تو انہوں نے بتایا کہ ڈکی بھائی کو گرفتار کرنے سے قبل انہیں دو نوٹسز جاری کیے گئے تھے جبکہ رجب بٹ کو بھی نوٹس بھیجے گئے تھے، کیونکہ ان کے خلاف آن لائن جوئے کی تشہیر اور توہین مذہب کے الزامات پر انکوائری جاری ہے۔
رجب بٹ کی عدم گرفتاری کے بارے میں سوال پر محمد سرفراز چوہدری نے وضاحت کی کہ انکوائری کے آغاز پر ہی رجب بٹ ملک چھوڑ چکے تھے، اور ان کا نام پی این آئی ایل میں شامل ہے۔ جیسے ہی وہ وطن واپس آئیں گے، انہیں گرفتار کر لیا جائے گا، اور اگر وہ واپسی سے گریز کریں تو انٹرپول کے ذریعے قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جب ڈکی بھائی عدالت سے باہر آئے تو لوگوں نے کیا حال کیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر رجب بٹ بیرونِ ملک پناہ (اسائلم) حاصل کر لیتے ہیں تو پھر ایسے کیسز میں انٹرپول کے ذریعے واپسی ممکن نہیں رہتی۔ سرفراز چوہدری کے مطابق، اس کیس میں کل چھ افراد شامل ہیں، جن میں کچھ خواتین بھی شامل ہیں، تاہم دیگر ناموں کے حوالے سے انہوں نے تفصیلات دینے سے گریز کیا۔ میزبان کی جانب سے ’مسٹر پتلو‘ کا نام لینے پر انہوں نے اس کی تردید نہیں کی۔
یاد رہے کہ یوٹیوبر ڈکی بھائی کو نوجوانوں میں جوئے سے متعلق ایپس کی تشہیر کرنے کے الزام میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ بیرونِ ملک روانہ ہو رہے تھے۔ این سی سی آئی اے نے ان کی گرفتاری کے بعد دیگر یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا شخصیات کے خلاف بھی کارروائی کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔