بھارت کا جنگی جنون کم نہیں ہو سکا، اور اب اس نے درمیانی فاصلے کے بیلسٹک میزائل اگنی-5 کا تجربہ کیا ہے جو کئی جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
میزائل کو بھارت کی مشرقی ریاست اڑیسہ میں لانچ کیا گیا اور حکام نے کہاکہ اس تجربے نے تمام عملی اور تکنیکی معیارات کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں جنگی جنون عروج پر، ریاستِ بہار میں بلیک آؤٹ اور جنگی ڈرل کا اعلان
یہ تجربہ اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارت پر امریکی ٹیرِف اگلے ہفتے 25 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد ہونے کا امکان ہے، جب تک بھارت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شرط کے مطابق روسی تیل کی خریداری بند نہیں کرتا۔ بھارت نے آخری بار اگنی 5 میزائل کا تجربہ مارچ 2024 میں کیا تھا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اس ماہ کہا تھا کہ امریکی ٹیرِف کے پیش نظر بھارت توانائی کے شعبے میں خود انحصاری اور اپنی دفاعی صلاحیتوں کے فروغ کی کوشش کررہا ہے۔
نئی دہلی نے حالیہ برسوں میں مغربی ممالک، بشمول امریکا، جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ دفاعی تعاون کو بڑھایا ہے تاکہ حریف چین کا توازن قائم کیا جا سکے۔
تاہم بھارت اور چین کے تعلقات حال ہی میں کئی دوطرفہ دوروں کے بعد بہتر ہوئے ہیں اور نریندر مودی اس ماہ کے آخر میں تیانجن کا دورہ کریں گے، جو ان کا 2018 کے بعد پہلا دورہ ہوگا۔
اگنی جس کا مطلب سنسکرت میں ’آگ‘ ہے۔ یہ بھارت کی 1983 میں شروع کی گئی میزائلوں کی ایک سیریز ہے۔
اگنی-5 میں ایسی ٹیکنالوجی موجود ہے جو اسے کئی جوہری وار ہیڈ لے جانے اور انہیں مختلف اہداف پر ہدف بنانے کے قابل بناتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی شکست کے بعد جاوید اختر بھی محتاط، پاکستان سے متعلق بات کرنے سے انکار
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اگنی-5 میزائل 5000 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔