سندھ کی صوبائی اینٹی کرپشن عدالت نے نسلہ ٹاور کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق مقدمے میں سابق ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے منظور قادر کاکا سمیت تمام ملزمان کو بری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: نسلہ ٹاور کے متاثرین کو معاوضہ: زمین کی نیلامی کا فیصلہ، اشتہار جاری
اینٹی کرپشن کورٹ کے جج امین اللہ صدیقی نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ استغاثہ الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا، جس کی بنیاد پر ملزمان کو بری کیا گیا۔
عدالت سے بری ہونے والوں میں سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کاکا کے ساتھ سابق ڈائریکٹرز علی مہدی کاظمی، علی غفران، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سمیع صدیقی اور علی ظفر جعفری سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان پر نسلہ ٹاور کے بلڈر کو نقشے سے ہٹ کر غیر قانونی زمین دینے کا الزام تھا، تاہم استغاثہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہ کرسکا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: نسلہ ٹاور کیس میں 2 ملزمان کی ضمانت منظور
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر فروری 2022 میں شارع فیصل پر تعمیر شدہ نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دے کر گرا دیا گیا تھا۔














