ترکی کا ’اسٹیل ڈوم‘: فضائی دفاع کا نیا دور

جمعرات 28 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکی نے اپنی فضائی دفاعی صلاحیت کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے اور ’اسٹیل ڈوم‘ کے نام سے ایک مربوط فضائی دفاعی نظام متعارف کرایا ہے، جو ملکی دفاعی صنعت کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے آئرن ڈوم نظام کو حماس نے کیسے چکما دیا؟

صدر رجب طیب ایردوان نے بدھ کے روز ایک تقریب میں 47 گاڑیوں پر مشتمل دفاعی، ریڈار اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز ترک فوج کے حوالے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل ڈوم ہماری فوج کو اعتماد اور دشمنوں کو خوف دے گا۔ اس نظام کی مالیت تقریباً 460 ملین ڈالر ہے۔

اسٹیل ڈوم کو ترکی کا ’فضائی سلامتی کا چھتری نظام‘ کہا جا رہا ہے کیونکہ یہ 4 مختلف بلندیوں پر کام کرنے والے نظاموں پر مشتمل ہے جو طیاروں، کروز میزائلز، ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز جیسے خطرات کے خلاف مربوط ردعمل فراہم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کا اسرائیل کے آئرن ڈوم سے بھی زیادہ طاقتور دفاعی نظام کا دعویٰ

اس میں کم بلندی پر مؤثر اور متحرک اینٹی ایئرکرافٹ نظام کُرکوت شامل ہے، جب کہ حصار اے پلس اور حصار او پلس مقامی طور پر تیار کردہ کم اور درمیانی سطح کے دفاعی نظام ہیں جو ڈرونز، ہیلی کاپٹرز اور کروز میزائلز کے خلاف مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔

طویل فاصلے اور بلند فضا کے خطرات کے لیے سیپر سسٹم بنایا گیا ہے، جس کا بلاک-1 فوج میں شامل ہو چکا ہے جبکہ بلاک-2 پر کام جاری ہے۔

ترکی نے اپنی فضائی اور زمینی جنگی صلاحیتوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ سنگور کم بلندی کے دفاع کے لیے کندھے سے داغا جانے والا نظام ہے، جبکہ گوکٹوگ طیاروں سے داغے جانے والے فضائی میزائل ہیں۔

اسی طرح گوکبرک اور الکا جیسے لیزر سسٹمز انتہائی دقت والے جدید دفاعی آلات ہیں اور گُرز نامی ہائبرڈ سسٹم میزائل، توپ اور لیزر کو یکجا کر کے ایک نیا انداز فراہم کرتا ہے۔ اسلسان اور روکیٹسان کی تیار کردہ دیگر ٹیکنالوجیز مثلاً گوکر، گوکدنز، گوکسور اور لیونت بھی اس نظام کو مزید طاقتور بناتی ہیں۔

ترکی کے اسٹریٹجک میزائل سسٹمز میں تایفون، چاکر، اطماجہ اور سوم شامل ہیں، جو میدانِ جنگ میں ملک کی مؤثر موجودگی کو یقینی بناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران پر حملہ یقینی تھا مگر ایران نے بروقت تیاری نہیں کی، منصور جعفر

ماہرین کے مطابق اس اقدام کے بعد ترکی اب فضائی دفاع کے شعبے میں ’ایک نئی لیگ‘ میں داخل ہو رہا ہے اور یہ اس کی دفاعی صنعت کی خودکفالت کی بڑی علامت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp