پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان کے بھانجے شیرشاہ خان کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا۔ انہیں ایک روز قبل لاہور کی انسدادِ دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) سے ضمانت ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جناح ہاؤس حملہ کیس میں گرفتار عمران خان کے بھانجے شیر شاہ کی ضمانت منظور
علیمہ خان کے صاحبزادے شیرشاہ کو پولیس نے 22 اگست کو ان کی رہائش گاہ کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔ انہیں پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد 28 اگست کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔
اس سے ایک روز قبل شیرشاہ کے بھائی شہر یز خان بھی ضمانت پر رہا ہوئے تھے، دونوں بھائیوں پر 9 مئی 2023 کے جناح ہاؤس حملے کے کیس میں نامزدگی تھی۔
شیر شاہ خان @KhanShershah کو بالآخر کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔ یہ ایک بہترین ٹیم ورک تھا جس میں @QasimZamanK , @taimur_malik , #AliAmmar کی سپورٹ سے ممکن ہوا۔ الحمدللہ pic.twitter.com/lD7iG9nFZ4
— Rana Mudassar Umer (@MudassarUmer4) September 5, 2025
جمعے کے روز اے ٹی سی کے جج منظر علی گِل نے کیس کی سماعت کی، جہاں شیرشاہ کے وکیل رانا مدثر عمر نے مؤقف اختیار کیا کہ استغاثہ تاحال ریکارڈ پیش کرنے میں ناکام رہا ہے، ملزم کو غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کیس: علیمہ خان کے بیٹے شاہریز خان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
وکیل نے کہا کہ شیرشاہ کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں، نہ ہی وہ کسی ہنگامے میں شریک تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ محض ایک ملزم کی نشاندہی پر کسی کو ملوث نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد شیرشاہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہائی کا حکم دیا، بشرطیکہ وہ کسی اور کیس میں مطلوب نہ ہوں۔